عرفات (نامہ نگاران) گورنمنٹ اور پرائیویٹ دونوں سکیموں کے تحت آنے والے ایک لاکھ 84 ہزار سے زائد پاکستانی حاجیوں نے منیٰ کی خیمہ بستی سے میدان عرفات جانے کے لئے مشاعر ٹرین پر سفر کیا۔ 18 کلومیٹر کا یہ سفرصرف پندرہ منٹ میں طے ہوا، خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف ان کے خاندان اور (الامانہ حج عمرہ لمیٹڈ) کے قاری محمد مکی و دیگر مخیر افراد کی جانب سے حجاج کرام میںاشیاء خورد و نوش اور جوسز کے پیکٹ تقسیم کئے گئے۔ میدان عرفات میں دھوپ کی تمازت کو کم کرنے کے لئے فواروں سے انتہائی آہستہ پانی چھڑکا جارہا تھا۔ حجاج ملت اسلامیہ کی ترقی اور بھلائی کا عہد کررہے تھے، پاکستانی حجاج کرام اپنے وطن عزیز کو مشکلات سے نجات اور امن وسلامتی کے لئے دعائیں کررہے تھے اور خصوصی طور پر پاکستانی اور برطانیہ کے حجاج کرام کے خیموں میں میاں محمد نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی جلد صحت یابی اور میاں محمد نواز شریف و ان کی صاحبزادی مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی باعزت بریت کے لئے بھی دعائیں مانگی گئیں۔ بھارتی فوج کے ہاتھوں ظلم و ستم کا شکار مجبور و مقہور کشمیری حجاج کرام ہندو بنیئے سے آزادی کے لئے رو رو کر دعائیں مانگ رہے تھے۔ نیز پاکستان کی خوشحالی و استحکام اور ترقی کے لئے بھی دعائیں مانگتے رہے۔ سعودی وقت کے مطابق بارہ بجکر پچیس منٹ پر خطبہ حج شروع ہوا۔ مختلف مقامات پر کلوز سرکٹ کیمرے نصب تھے۔ کئی ہیلی کاپٹر فضائی نگرانی کررہے تھے۔ گورنر مکہ مکرمہ شہزادہ خالد سعود الفیصل احرام کی حالت میں تمام انتظامی امور کی نگرانی کررہے تھے۔ پاکستان حج مشن کے اہلکار مختلف مقامات پر حجاج کرام کی رہنمائی کررہے تھے۔