اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) رہنما مسلم لیگ ن احسن اقبال نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا ہے کہ وزیراعظم کو نہیں معلوم کہ کون سے اختیارات ان کے پاس ہیں اور کون سے صوبوں کے پاس ہیں ہمارے پاس ایسے وزیراعظم ہیں جنہوں نے ایک بلدیاتی ادارے کو بھی نہیں چلایا نئے پاکستان کی تعمیر کیلئے جنرل مشرف کی قدیمی پاکستان کی ٹیم کا انتخاب کیا ہے عمران خان نے اپنی تقریر میں توانائی بحران سے متعلق کوئی بات نہیں کی۔ پاکستان نئی حکومت کی آن جاب ٹریننگ کا متحمل نہیں ہو سکتا عمران خان نے قوم کو آسمان سے تارے توڑ کر لانے کا بتایا ہے کابینہ میں وزیر داخلہ کو شامل نہیں کیا گیا ان کی سنجیدگی یہاں سے معلوم ہوتی ہے پاکستان کو فل ٹائم وزیر داخلہ کی ضرورت ہے نئی حکومت ناتجربہ کار ہے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے عمران خان نے کوئی پلان نہیں دیا نئی حکومت کے پاس ٹھوس روڈ میپ نہیں کہ مزید کتنی بجلی سسٹم میں لائی جائے گی ہائی سکول کا بچہ بھی وزیراعظم بنتا تو اپنی تقریر میں سی پیک کا ذکر ضرور کرتا۔ ایک انٹرویومیں احسن اقبال نے کہا کہ دہشت گردی پاکستان کےلئے اس وقت سب سے بڑا خطرہ ہے، ہم دہشت گردی کو کافی حد تک قابو کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں لیکن اب بھی ملک میں شدت پسندی کو قابو کرنے کیلئے کوششیں جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان نے پرانی باتوں کو دہرایا، عمل درآمد کا کوئی ٹھوس میکینزم نہیں دیا۔ بجلی کا بحران اور دہشت گردی کا عمران خان کی تقریر میں بڑے مسائل کے طور پر نہ ہونا ثابت کرتاہے کہ مسلم لیگ ن نے ان مسائل پر قابو پایا۔انہوں نے کہا کہ جس ٹیم کا عمران خان نے انتخاب کیا اس کے ذریعے انہیں کامیابی نہیں مل سکتی۔
احسن اقبال
ملک کو فل ٹائم وزیر داخلہ کی ضرورت، توانائی بحران کا حل پیش نہیں کیا گیا: احسن اقبال
Aug 21, 2018