اسلام آباد (آن لائن+نوائے وقت رپورٹ)وفاقی وزےر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ وزےر اعظم عمران خان نے منی لانڈرنگ سے باہر بھےجی گئی دولت واپس لانے کا حکم دےا ہے۔ حتمی طور پر نہےں پتہ سوئس بےنکوں مےں پاکستانےوں کی کتنی ناجائز دولت پڑی ہے۔ دبئی مےں پاکستانےوں کی 8ارب ڈالر کی جائےدادےں موجود ہےں۔ پےر کے روز اسلام آباد مےں مےڈےا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزےر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ وزےر اعظم ہاﺅس مےں 500ملازمےن تھے انہےں بے روزگار نہےں کرےں گے ۔ اب وہ عوامی خدمت پر مامور ہونگے جبکہ پی آئی اے اور پاکستان سٹےل مل سمےت کسی ادارے سے ملازمےن کو نکالا نہےں جائے گا۔ اسحاق ڈار نے پاکستانےوں کے 200ارب ڈالر سوئس بےنکوں مےں ہونے کا دعوٰی کےا تھا لےکن واپس لانے کےلئے کوئی پےش رفت نہےں کی۔ اسد عمر نے کہا کہ دبئی مےں بھی پاکستانےوں کی 8ارب ڈالر کی جائےدادےں جو زےادہ تر چوری کے پےسے سے بنائی گئی ہےں بےرون ملک سے پےسہ واپس لانا حکومت کی پہلی ترجےح ہوگی۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر خزانہ اسدعمر نے کراچی ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کابینہ کے پہلے فیصلے کے تحت بیرون ملک سے پیسے واپس لایا جائے گا۔ ریاستی اداروں کو مفلوج کر دیا گیا ہے۔ ادارے مضبوط کرنے کی کوشش کریں گے، کوئی ادارہ اپنے مزدوروں کی وجہ سے تباہ نہیں ہوا، کسی سرکاری ملازم کو فارغ نہیں کیا جائے گا۔ہم تین سال سے کہہ رہے تھے کہ معیشت کو ڈبویا جارہا ہے‘ جو لوگ ٹیکس نہیں دے رہے ان سے ٹیکس لیں گے۔ ایف بی آر کو ٹھیک کریں گے اور غیر فعال اداروں کو فغال کریں گے۔ عوام کا پیسہ عوام پر خرچ کریں گے، ٹاسک فورس دو ہفتے میں وزیراعظم کو رپورٹ دے گی۔ اداروں کی آزادی پر یقین رکھتے ہیں‘بیواﺅں کی پنشن کامسئلہ فوری حل کریں گے۔دوسری طرف حکومت نے پاکستانیوں کی بیرون ملک جائیدادوں سے متعلق کارروائی تیز کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ ذرائع کے مطابق گورنر سٹیٹ بینک کی زیرصدارت اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ سٹیٹ بنک نے ایف بی آر‘ ایف آئی اے‘ ایس ای سی پی اور نیب سے جواب طلب کرلیا۔ متعلقہ اداروں سے تین ستمبر تک جواب طلب کیا گیا ہے۔ مرکزی بنک نے بیرون ملک پراپرٹیز کی فہرست متعلقہ اداروں کے سپرد کر دی۔ ایف بی آر بیرون ملک پراپرٹیز پر ٹیکس ریکارڈ پیش کرے گا۔ ایف آئی اے بیرون ملک پراپرٹیز کے خلاف کارروائی سے متعلق بتائے گا۔ بیرون ملک پراپرٹیز کے معاملے پر سپریم کورٹ نے گورنر سٹیٹ بنک کی زیرنگرانی کمیٹی قائم کر رکھی ہے۔
اسد عمر