واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ‘ نیٹ نیوز) امریکی صدر ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ایک بار پھر ثالثی کی پیشکش کر دی۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ کشمیر پر ثالثی کیلئے اپنی ہر ممکن کوشش کروں گا۔ کشمیر کا معاملہ ویک اینڈ پر بھارتی وزیراعظم مودی کے ساتھ اٹھاؤں گا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ انہوں نے پاکستان‘ بھارت وزرائے اعظم سے تجارت اور سٹرٹیجک شراکت داری سمیت مقبوضہ کشمیر سے متعلق بات چیت کی۔ امریکی صدر نے پاکستان اور بھارت سے کشمیر میں کشیدگی کم کرنے کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے وزیراعظم عمران خان اور نریندر مودی سے ہونے والی گفتگو کو مفید بھی قرار دیا ہے۔ صدر ٹرمپ نے ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا انہوں نے اپنے دو بہترین دوستوں وزیراعظم عمران خان اور نریندر مودی سے بات کی ہے۔ صحافیوںسے گفتگو کی مزید تفصیلات کے مطابق صدر نے 22 جولائی کو وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ یہ بہت اچھی ملاقات تھی۔ میڈیا سے گفتگو کے دوران ایک رپورٹر نے ڈونلڈ ٹرمپ کو یاد دلایا کہ انہوں نے اپنے حالیہ بجٹ میں بھی غیر ملکی امداد میں تقریبا 4 ارب ڈالر کی کمی تھی اور سوال کیا کہ کیا ان کا خیال ہے کہ امداد کی بحالی سے امریکا زیادہ محفوظ ہوگا۔ امریکی صدر نے جواب میں کہا کہ 'میرا نہیں خیال ایسا ہوگا اور اگر میں سوچتا کہ ایسا ہوگا تو میں شاید ایسا کرتا۔ انہوں نے کہا کہ 'میں نے پاکستان کی ایک ارب 30 کروڑ ڈالر کی ایک سال کی امداد میں کٹوتی کی تھی اور جب میں نے ایسا کیا ہمارے ان سے تعلقات میں بہتری آئی۔ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے بھارتی وزیراعظم مودی کو ٹیلی فون کیا ہے بورس جانسن نے کہا کہ پاکستان بھارت کو کشمیر کا مسئلہ تیسرے فریق کے بغیر حل کرنا چاہئے۔ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کا دو طرفہ معاملہ ہے۔ برطانوی وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا۔