راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ+ صباح نیوز) پاک فوج نے لائن آف کنٹرول ایل او سی پر بھارت کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا موثر جواب دیتے ہوئے ایک افسر سمیت چھ بھارتی فوجیوں کو ہلاک جبکہ متعدد کو زخمی کر دیا اور دو بنکرز بھی تباہ کر دیئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے ایک ٹویٹ میں بتایا کہ پاک فوج نے لائن آف کنٹرول پر تتہ پانی سیکٹر میں بھارت کی جانب کی گئی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا موثر جواب دیا۔ انہوں نے بتایا کہ بھارتی فائرنگ سے ایک سات سالہ بچے سمیت تین شہری شہید ہو گئے تھے جس پر پاک فوج نے بھارتی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا اور ایک افسر سمیت چھ بھارتی فوجیوں کو ہلاک متعدد کو زخمی اور دو بنکرز کو تباہ کر دیا۔ لائن آف کنٹرول پر تتہ پانی، درہ شیرخان، سہڑہ، بٹل سیکٹرز میں بھارتی افواج کی جارحیت رک نہ سکی۔ سویلین آبادی کے علاقوں پر اندھا دھند شدید گولہ باری کی، درجنوں مکانات تباہ، اور متعدد افراد کے مویشی ہلاک و زخمی ہوئے، ٹریفک کی آمدورفت بھی گھنٹوں تک معطل رہی، برقی و مواصلاتی نظام درہم برہم، عوام گھروں میں محصور، تعلیمی اداروں کو بھی بند کردیا گیا، نظام زندگی مفلوج ہوکررہ گیا، مکینوں میں خوف واہرس کی کیفیت پائی جاتی ہے۔ منگل کے روز دن 10بجے بھارتی افواج نے ان سیکٹرز میں اچانک اندھا دھند شدید گولہ باری شروع کردی اورگولہ باری کا سلسلہ وقفے وقفے سے کئی گھنٹوں تک جاری رکھا۔ اس دوران بھارتی افواج نے ان سیکٹرز کے سویلین آبادی کے علاقوں دھناء کالونی، ہلاں، بھابڑہ، گرھڈ جنجوڑہ، برموچ ، دلیری، چکڑالی، رام باڑی ، درہ شیرخان ، سہڑہ ، ناطر لچیال، بٹل وغیرہ کو ہیوی گنوں سے نشانہ بنایا۔ جس کے نتیجہ میں دھناء کالونی کے رہائشی افراد ملک شکیل ولد محمد صدیق، جان محمد ولد کالاخان، محمد بشیر ولد فتح شیر، محمد رشید ولد عالم حسین، منظور ولد محسن دین ، چوہدری منگو خان، محمد نسیم چوہدری، خالق حسین ، مستری محمد صادق اور دیگر کے مکانات تباہ و متاثر ہوئے۔ بوائز ڈگری کالج تتہ پانی اور بی ایچ یو سہڑہ کی عمارات کو بھی نقصان پہنچا۔ ادھر پاک فوج کی جانب سے بھی دشمن کو دندان شکن جواب دیا جا رہا ہے۔ آخری اطلاعات تک گولہ باری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری تھا۔ پاکستان کے دفتر خارجہ میں بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی طلبی ہوئی ہے۔ ڈی جی سائوتھ ایشیا و سارک ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کرکے لائن آف کنٹرول ایل او سی پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارت کی طرف سے 2107ء سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق بھارت ان دو سالوں میں 1970مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کرچکا ہے۔ جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنانا انسانی عظمت، بین الاقوامی انسانی حقوق اور ہیومنٹیرین قوانین کی خلاف ورزی ہے۔