لاہور (سپورٹس ڈیسک )سری لنکن آف سپنر اکیلا دھننجیا کا باؤلنگ ایکشن مشکوک رپورٹ ہوا ہے جس کے سبب ان پر ایک سال کی پابندی کی تلوار لٹکنے لگی ہے۔دھننجیا کا باؤلنگ ایکشن نیوزی لینڈ اور سری لنکا کے درمیان کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں رپورٹ ہوا تھا اور یہ گزشتہ 10ماہ کے دوران ان کا ایکشن دوسری بار رپورٹ ہوا ہے۔اب اگلے12 دن کے دوران ان کے باؤلنگ ایکشن کا جائزہ لیا جائے گا اور اگر ان کا ایکشن مشکوک ثابت ہوا تو ان پر ایک سال کی پابندی لگا دی جائے گی۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) کے قوانین کے تحت اگر ایک باؤلر کا دو سال کے عرصے میں دوسری بار ایکشن رپورٹ ہو تو اس پر ایک سال کی پابندی عائد کردی جاتی ہے۔دھننجیا کا باؤلنگ ایکشن گزشتہ سال دسمبر میں بھی رپورٹ ہوا تھا جس کے بعد انہیں معطل کردیا گیا تھا تاہم انہوں نے ایکشن کی بہتری پر کام کیا اور رواں سال کے آغاز میں اپنا ایکشن کلیئر کروا لیا تھا۔سری لنکن سپنر کے ساتھ ساتھ گال ٹیسٹ کے آخری دن 3 اوورز کرنے والے نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن کا باؤلنگ ایکشن بھی مشکوک رپورٹ ہوا ہے۔دھننجیا کی طرح کین ولیم سن کے بھی باؤلنگ ایکشن کا آئندہ 12دن کے اندر جائزہ لیا جائے گا لیکن ایکشن مشکوک ہونے کی صورت میں بھی ولیم سن پر ایک سال کی پابندی نہیں لگے گی۔ولیم سن کا باؤلنگ ایکشن بھی 2014 میں رپورٹ ہوا تھا لیکن ان پر پابندی کا اطلاق نہیں ہو گا کیونکہ ان کیایکشن کو رپورٹ ہوئے 5سال کا عرصہ گزر چکا ہے۔ایکشن رپورٹ ہونے کے باوجود دھننجیا اور ولیمسن دونوں جمعرات سے شروع ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میچ میں باؤلنگ کر سکیں گے۔