افغان حکومت ، طالبان مستقل جنگ بندی کیلئے امن مذاکرات کریں

واشنگٹن (اے پی پی) امریکہ کے اعلیٰ سفارتی اور فوجی حکام نے افغان حکومت اور طالبان پر زور دیا ہے کہ وہ افغانستان میں مستقل جنگ بندی اور جلد از جلد بین الافغان مذاکرت کا آغاز کریں۔امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق  امریکہ کے اعلیٰ حکام نے یہ بات افغانستان کے یومِ آزادی پر اپنے پیغامات میں کہی ہے۔امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمت زلمے خلیل زاد نے افغانستان کے یومِ آزادی پر ٹو یٹر پر ایک تہنیتی پیغام میں کہا کہ چیلنجز کے باوجود تمام افغان رہنماؤں کو اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے اور اپنے ملک کو مقدم رکھتے ہوئے ماضی کی غلطیوں سے سیکھ کر ایک سیاسی معاہدے تک پہنچنا چاہیے۔زلمے خلیل زاد کے بقول افغانستان میں جنگ کے خاتمے اور مستقل جنگ بندی کا یہی ایک راستہ ہے۔خلیل زاد کا کہا تھا کہ افغان عوام امن کے خواہاں ہیں، افغان قیادت کی سر پرستی میں جلد ہی مذاکرات کا آغاز ہونا چاہیے۔ یہ ایک تاریخی اور اہم اقدام ہے۔امریکہ کے وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے افغانستان کے یومِ آزادی پر افغان عوام کے نام پیغام میں کہا کہ ہم افغان عوام کے عزم اور خود ارادیت کا احترام کرتے ہیں۔ جنہوں نے 40 سالہ جنگ کے خاتمے، امن و خوشحالی اور آزادی سے جینے کے لیے ایک نئے مرحلے کا آغاز کیا ہے۔مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ امریکہ ایک ایسے سیاسی تصفیے کے لیے پر عزم ہے جس سے افغاستان میں تنازع کا خاتمہ ہو سکے اور اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ افغانستان دوبارہ امریکہ یا اس کے اتحادیوں کے لیے کبھی بھی خطرہ نہ بن سکے۔دوسری طرف افغانستان میں تعینات نیٹو ریزلوٹ سپورٹ مشن کے سربراہ جنرل سکاٹ ملر نے ایک ٹویٹ میں تمام فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ تشدد کم کر کے امن کی جانب بڑھیں۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...