اسلام آباد ( عبداللہ شاد - خبر نگار خصوصی) بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کے خاتمے سے پہلے مقبوضہ وادی میں بحیثیت آخری گورنر ’’فرائض‘‘ سرانجام دینے والے ستیہ پال ملک کو اب بھارتی صوبہ میگھالیہ کا گورنر تعینات کر دیا گیا ہے۔ اس سے قبل موصوف ’’گوا‘‘ میں گورنر کی حیثیت سے تعینات تھے۔ ستیہ پال ملک کی شہرت ہے کہ وہ انتہائی سازشی ذہن کے مالک ہیں اور کسی مسلح مزاحمت پر قابو پانے میں انھیں مہارت حاصل ہے، اسی وجہ سے انھیں مودی سرکار نے بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں گورنر تعینات کئے رکھا تھا۔ یاد رہے کہ میگھالہ بھارت کے ان تین صوبوں میں سے ایک ہے جہاں عیسائی اکثریت میں ہے، یہاں کی آبادی کا 75 فیصد عیسائی ہیںجبکہ یہاں کی ہندو آبادی محض 11.5 فیصد ہے جو اسے سب سے بڑی ہندو اقلیت والا ہندوستانی صوبہ بناتی ہے۔ بھارت کے انتہا پسند ہندو حلقوں میں یہ تاثر عام ہے کہ میگھالیہ میں تیزی سے عیسائیت فروغ پا رہی ہے اور عیسائی مشنری ہندوئوں کو بھی عیسائیت اختیار کرنے پر مائل کر رہے ہیں، ستیہ پال ملک کو وہاں تعینات کئے جانے کا مقصد یہی ہے کہ وہاں ہندو ازم کو فروغ دیا جائے اور عیسائی مشنریوں کی سرگرمیوں کو محدود کیا جائے۔ پورے بھارت میں عیسائی ہندو کشیدگی تیزی سے بڑھ رہی ہے اور انتہا پسند ہندوئوں نے مسلمانوں کے ساتھ ساتھ عیسائیوں پر بھی زندگی تنگ کی ہوئی ہے، مہاراشٹر کے پال گھر سمیت کئی ہندوستانی علاقوں میں عیسائی ہندو فسادات بھی سامنے آ چکے ہیں۔ میگھالیہ میںستیہ پال ملک کو تعینات کئے جانے کوبھی اسی سلسلے کی کڑی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
ستیہ پال ملک کو بھارتی صوبہ میگھالیہ کا گورنر تعینات کر دیا گیا
Aug 21, 2020