قومی اسمبلی کا اجلاس میرحاصل بزنجو کی وفات کے پیش نظر فاتحہ خوانی کے بعد ملتوی

قومی اسمبلی اجلاس مرحوم سینٹر میر حاصل بزنجو کی وفات کے پیش نظر حکومت سمیت تمام جماعتوں کی خواہش پر فاتحہ خوانی کے بعد سوموار تک ملتوی کر دیا گیا ہے،مرحوم کی سیاسی بصیرت اور جمہوریت کے لیے انتھک کاوشوں پر قومی اسمبلی میں خراج تحسین پیش کی گئی،جمہوریت کو ایسے افراد کی ضرورت ہوتی ہے،آج وہ چلے گئے کل ہم نے بھی جانا ہے،ایک دلیر اور معتبر سیاستدان تھے انکی ملک کے لیے جمہوری خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گے،انسانی حقوق کے لیے انہوں نے ہمیشہ آواز بلند کی اور وہ پارلیمنٹ کی بالادستی کے لیے مسلسل کوشاں رہے ہیں،ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ ن،پاکستان پیپلز پارٹی اور حکومت کے ارکان کا مرحوم کے لیے ایوان میں کیا.

قومی اسمبلی کااجلاس ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت شروع ہوا تو اس موقع پرسینیٹر میر حاصل بزنجو کیلئے قومی اسمبلی میں فاتحہ خوانی کرائی گئی.اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ کے پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف نے سینٹر میر حاصل بزنجو کی سیاسی زندگی پر گفتگو کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ مرحوم قد آور سیاسی شخصیت تھے اور اگرچہ وہ سینٹر تھے مگر اس کے لیے سینٹ کی طرح اجلاس ملتوی کیا جائے,حاصل بزنجو بہت بڑے آدمی تھے, ساری عمر انہوں نے جمہوریت کیلئے جدوجہد کی اوربلوچستان میں آج اس طرح کی سوچ کے قائدین اوررہنماوں کی ضرورت ہے.خواجہ آصف نے مزید کہا کہ ہماری پارٹی اور نواز شریف کیساتھ ان کا محبت اور قربت کا رشتہ تھا۔اپنی پارٹی کی طرف سے دلی غم کا اظہار کر تا ہوں, مرحوم کی قد آور شخصیت کو مدنظر رکھتے ہوئے سینیٹ کی طرح قومی اسمبلی کا اجلاس بھی ملتوی کیا جائے۔پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے مرحوم حاصل بزنجو کی وفات کو جمہوریت کے لیے ناقابل تلافی نقصان قرار دیتے ہوئے کہا کہ حاصل بزنجو ملک کی اعلی شخصیت اور اصول پسند سیاستدان تھے۔ان کی سیاسی شخصیت کے اثرات پورے ملک پر اثر کرتے تھے۔انہوں نے کینسر کے مرض کا بڑی ہمت سے مقابلہ کیا۔پاکستان بہترین سیاستدان اور بہترین پارلیمنٹرین سے محروم ہوگیا،حاصل بزنجو قومی سطح کے سیاستدان تھے، ان کے احترام میں آج کا اجلاس ملتوی کیا جائے۔راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ مرحوم کے لییان کا لفظوں کا چناو مشکل حالات میں بھی کمال کا تھا ،کینسر جیسے مرض کا بھی مقابلہ بڑی جرات سے کیا، کینسر کے باوجود جب اپوزیشن نے انہیں چیئرمین سینٹ کے لئے امیدوار بنایا تو ہمت سے الیکشن لڑے۔پاکستان تحریک انصاف کے رکن اسمبلی عبدالشکورنے کہا کہ میر حاصل بزنجو بڑے باپ کے بڑے بیٹے تھے، میر غوث بخش بزنجو کو بابائے بلوچستان کہا جاتا تھا ،جب سانحہ مشرقی پاکستان ہوا تو کچھ علیحدگی پسندوں نے پاکستان سے الگ ہونے کا نعرہ لگایا,یہ میر غوث بخش بزنجو اور نواب اکبر بگٹی ہی تھے جنہوں نے پاکستان نہ توڑنے کی بات کی، حاصل بزنجو کی خدمات کا درست اعتراف یہ ہے کہ چھوٹے صوبوں کو ان کے حقوق دیئے جائیں۔کشمیر کمیٹی کے چئیرمین اور حکومتی رکن اسمبلی شہر یار آفریدی نے کہا کہ میر حاصل بزنجو ایک بہترین سیاستدان تھے، انہوں نے ہمیشہ پاکستان کی بات کہی ،ان کے ساتھ ہندستان کا دورہ کیا،انہوں نے محرومیوں کو ضرور اجاگر کیا مگر پاکستان پر کبھی کمپرومائز نہیں کیا، میں نے بھارت کا ایک دورہ میر حاصل بزنجو کے ساتھ کیا ،اس دورے میں جو ان سے سیکھا یاد رہے گا،میر حاصل بزنجو صوبائی حقوق کی بات ڈنکے کی چوٹ پر کرتے تھے مگر پاکستان کی سالمیت پر کبھی سوال نہیں اٹھایا ،میر حاصل بزنجو جیسی شخصیات جیسی کے لئے پارلیمان میں کوئی کارنر مختص کیا جائے۔وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے ایوان میں کہا کہ میر حاصل بزنجو جمہوری سوچ کے بڑے سیاستدان تھے، میر حاصل بزنجو جیسے لوگ جمہوریت کا حسن تھے,حیات بلوچ کے قتل پر اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج ہوگیا ہے,آئی جی ایف سی نے حیات بلوچ کے گھر جاکر ہر صورت انصاف ہونے کا یقین دلایا ہے ،یہ بھی پہلی مرتبہ ہوا ہے فائرنگ کرنے والے ایف سی اہلکار گرفتار کرلئے گئے ہیں۔حیات بلوچ قتل کی میں نے خود مذمت کی تھی جنہوں نے قتل کیا ان کو گرفتار کیا گیا ہے،آئی جی ایف سی خود حیات بلوچ کے ورثاء کے پاس گئے ہیں،اب پاکستان میں فضا بدل رہی ہے، ہمیں ظلم کے خلاف اسمبلی میں بار بار آواز اٹھانی پڑے گی ۔شیریں مزاری نے کہا کہ حاصل بزنجو نے جمہوریت کیلئے طویل جدوجہد کی۔ حاصل بزنجوبلوچستان کے حقوق کیلئے ایک مضبوط آواز تھے۔جمہوریت کیلئے ان کی قربانیوں کیساتھ ان کا رویہ بھی جمہوری تھا۔انہوں نے ہمیشہ اپنے بات جمہوری انداز میں اجاگر کی ۔سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ میر حاصل بزنجو ایک بہت بڑی شخصیت تھی۔انہو ں نے بھرپور جمہوری انداز میں بلوچستان کی عوام کے حقوق کی بات کی۔ انہوں نے پارلیمانی روایات کو فروغ دیا۔ان کے احترام میں آج کا اجلاس ملتوی کرتے ہیں،تاہم اجلاس سوموار کی شام چار بجے تک ملتوی کر دیا۔

ای پیپر دی نیشن