افغان سر زمین اسبتعمال کرنے پر ٹی ٹی پی کیخلاف کاروائی ہونی چاہیے:پاکستان

Aug 21, 2021

اسلام آباد (نامہ نگار) ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن چاہتے ہیں، افغانستان میں پر امن انتقال اقتدار کے حامی ہیں، افغانستان کی صورتحال کا قریبی جائزہ لے رہے ہیں۔ وزیرخارجہ جلد افغانستان کے قریبی ممالک کا دورہ کریں گے، وزیراعظم عمران خان نے دنیا کے کئی سربراہان سے افغانستان کے مسئلے پر بات کی ہے، پاکستانیوں کو فضائی راستے یا طورخم سے پاکستان لایا جا رہا ہے، ہم باقی ممالک کے سفراء اور لوگوں کی افغانستان میں سفارتی مدد کر رہے ہیں۔  جمعہ کو ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امن چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں چار ملین افغان پناہ گزین موجود ہیں اس کے باوجود ہم امن چاہتے ہیں، طالبان ترجمان کا دہشت گردی روکنے سے متعلق بیان خوش آئند ہے، افغانستان میں افغانوں کی نئی حکومت کو آنا چاہیے۔ ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ ہمارا موقف ہے افغانستان کی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے، افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہ کرنے کے طالبان کا بیان خوش آئند ہے، لڑکیوں کی تعلیم پر طالبان کا بیان بھی احسن اقدام ہے۔ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) دہشت گرد اور کالعدم تنظیم ہے، اس تنظیم پر پاکستان اور اقوام متحدہ نے پابندی لگائی ہے، ٹی ٹی پی کے خلاف افغان سرزمین استعمال کرنے پر کارروائی کرنی چاہئے، پاکستان آئندہ کی افغان حکومت سے ٹی ٹی پی کے خلاف سخت ایکشن کا مطالبہ کرے گا، جو تنظیم بھی پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔ ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت افغانستان میں نہیں بلکہ وہاں موجود دہشت گرد گروہوں پر سرمایہ کاری کررہا تھا، بھارت نے پاکستان مخالف دہشت گرد تنظیموں کی مالی معاونت کرکے اسے پاکستان کے خلاف استعمال کیا، پاکستان نے عالمی برادری کو بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے ثبوت فراہم کئے، بھارت سمیت کچھ ممالک نے پاکستان اور افغانستان کو غیر مستحکم کرنے کے لئے کام کیا، افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہوئی، اب طالبان نے افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے کا مثبت اشارہ دیا۔ ترجمان نے مزید کہا کہ افغانستان میں وسیع البنیاد اور سب کو قابل قبول حکومت قائم ہونی چاہئے۔ مودی سرکار کی جانب سے علی گڑھ کا نام تبدیل کرنے کے حوالے سے ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی شہر علی گڑھ کا نام تبدیل کرنے کی کوشش کی مذمت کرتے ہیں۔ ترجمان دفترخارجہ نے سب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بطور ترجمان دفتر خارجہ یہ میری آخری پریس کانفرنس ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی جاری ہے۔

مزیدخبریں