لاہور/ بہاولنگر/ اسلام آباد (این این آئی+ نمائندہ نوائے وقت+ نوائے وقت رپورٹ) بہاولنگر میں یوم عاشور کے ماتمی جلوس میں دھماکے کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق اور 59زخمی ہوگئے۔ پولیس کے مطابق بہاول نگر کے سٹی چوک میں کریکر دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق اور 59زخمی ہوگئے۔ دھماکے کی جگہ سے ایک مشکوک شخص کو بھی حراست میں لیا گیا۔ پنجاب کے وزیر داخلہ راجا بشارت نے تصدیق کی کہ بہاولنگر میں دھماکے کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور 59 زخمی ہوگئے۔ صوبائی وزیر نے بتایا کہ ایک شخص نے بہاولنگر کے علاقے مہاجر کالونی کی جامع مسجد کے قریب سے گزرنے والے جلوس پر دستی بم پھینکا، حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا۔ راجا بشارت نے کہا کہ دھماکے کے تمام زخمیوں کو وکٹوریا ہسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں دو زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دھماکا صبح 10 بجے ہوا۔ رینجرز کو علاقے میں تعینات کردیا گیا۔ تحقیقات شروع کر دی گئی۔ ادھر پاکستان علما کونسل نے جلوس پر کریکر حملے کی شدید الفظ میں مذمت کی ہے۔ جہاں اس بیان کو کونسل کے صدر اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی حافظ طاہر محمود اشرفی نے ٹوئٹر پر شیئر کیا۔ کونسل نے اپنے بیان میں کہا کہ اسلام اور پاکستان دشمن عناصر انتشار دہشت گردی اور انتہا پسندی پھیلانا چاہتے ہیں جسے قوم نے پہلے بھی ناکام بنایا ہے اور اب بھی ناکام بنائیں گے۔ قبل ازیں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں جائے وقوع پر پولیس اور امدادی کارکنان کو زخمیوں کو ہسپتال منتقل کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ ویڈیو میں متعدد زخمی مدد کیلئے پکار رہے تھے۔ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سے تعلق رکھنے والی سینیٹر سحر کامران نے بھی واقعے کی ایک ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے اس پر افسوس کا اظہار کیا اور بتایا کہ ماتمی جلوس کو کریکر کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔ دریں اثناء وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے اس واقعے کو شرپسند عناصر کی جانب سے فرقہ واریت پھیلانے اور ملک میں انتشار پیدا کرنے کی ناکام کوشش قرار دیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پوری قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہے اور ملک کی مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پیچھے کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی بزدلانہ کارروائیاں ہمارے عزم و حوصلہ کو متزلزل نہیں کر سکتیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق ماتمی جلوس پر دستی بم سے حملہ کرنے والے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے متعلقہ اداروں سے رپورٹ مانگ لی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیر سربراہی سیف سٹی اتھارٹی میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔ اور وزیراعلیٰ نے محکمہ انسداد دہشت گردی کو آپریشن اور تحقیقات مکمل کرنے کے بعد واقعے کی تحقیقاتی رپورش پیش کرنے کی ہدایت کی۔ لاہور سے این این آئی کے مطابق بہاولنگر میں ماتمی جلوس میں بم دھماکے کیخلاف پنجاب اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع کروا دیا گیا۔ مسلم لیگ (ن) کی رکن سمیرا کومل کی جانب سے جمع کرائے گئے توجہ دلاؤ نوٹس میں کہا ہے کہ اب تک کی تفتیش سے متعلق ایوان کو آگاہ کیا جائے۔ بہاولنگر سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق کمشنر بہاولپور اور ریجنل پولیس آفیسر نے ڈسٹرکٹ ہسپتال پہنچ کر زخمی افراد کی عیادت کی۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے خیریت بھی دریافت کی۔ کمشنر کیپٹن ر ظفر اقبال نے کہا کہ علاج معالجہ میں کوئی کوتاہی نہیں کی جائے گی۔ دوسری جانب مرکزی ملزم سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ ملزمان کے دیگر ساتھیوں سمیت واقعہ کی مکمل انکوائری کی جا رہی ہے۔ غفلت اور فرائض کی ادائیگی میں کوتاہی پر ڈی ایس پی کو معطل کر دیا گیا۔ یہ بات صوبائی وزیر عشر و زکوۃ میاں شوکت علی لالیکا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے بتایا کہ متعلقہ ایس ایچ او، مسجد کی ڈیوٹی پر تعینات ملازمین کو بھی معطل کر دیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ کی جانب سے شہداء کو 10/10 لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا گیا ہے۔ زخمیوں کی بھی مالی امداد کی جائے گی۔ جبکہ تھانہ سی ٹی ڈی ملتان میں واقعہ کا مقدمہ 5 سے زائد افراد کیخلاف دہشت گردی اور دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔نمائندہ نوائے وقت کے مطابق دھماکہ میں ایک بیس سالہ نوجوان سلمان اور دس سالہ بچی ماہم زہرا جاں بحق ہوئے۔ سرچ آپریشن کے دوران تین مشکوک افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ جبکہ پولیس اور دیگر ادارے ایک گرفتار شخص کو مرکزی ملزم قرار دے رہے ہیں۔ دوسری طرف واقعہ کے بعد اہل تشیع کی جانب سے شدید احتجاج اور دھرنا دیا گیا جسے مذاکرات کے بعد ختم کر دیا گیا۔ ایف آئی آر چار نامزد اور پانچ نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لی گئی ہے۔وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت بہاولنگر دھماکے کے جاں بحق افراد کے لواحقین کو 10، 10 لاکھ روپے اور شدید زخمی افراد کو 5، 5 لاکھ روپے مالی امداد دی جائے گی۔ اس کے علاوہ دیگر 11 زخمی افراد کو ایک، ایک لاکھ روپے مالی امداد دیں گے۔