بہاولنگر اور جنوبی وزیرستان میں دہشت گردی 

بہاولنگر کے علاقے مہاجر کالونی میں جمعرات کے روز یومِ عاشور کے موقع پر سٹی چوک میں عزاداروں کے ماتمی جلوس میں دستی بم کے دھماکے سے دو عزادار شہید اور 60 کے قریب زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو وکٹوریہ ہسپتال بہاولنگر منتقل کیا گیا جہاں دو زخمیوں کی حالت نازک بیان کی گئی ہے۔ وزیر داخلہ پنجاب راجا محمد بشارت کے مطابق حملہ آور کو موقع پر ہی گرفتار کرلیا گیا۔ دھماکے کے بعد رینجرز کو علاقے میں تعینات کر دیا گیا۔ گزشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت سیف سٹی اتھارٹی میں ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں بہاولنگر دہشت گردی کے مختلف پہلوئوں کا جائزہ لیا گیا اور محکمہ انسداد دہشت گردی کو آپریشن اور تحقیقات مکمل کرکے اپنی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔
دوسری جانب پاکستان علماء کونسل نے عزاداروں کے جلوس پر کریکر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اپنے بیان میں کہا کہ اسلام اور پاکستان دشمن عناصر انتشار پیدا کرنے کیلئے پاکستان میں دہشت گردی اور انتہاپسندی پھیلانا چاہتے ہیں جسے قوم نے پہلے بھی ناکام بنایا ہے اور اب بھی ان عناصر کو کھل کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔ اسی طرح وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری اور حکومتی و اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے بھی عزاداروں کے جلوس پر دستی بم پھینکنے کی مذمت کی اور اسے ملک میں انتشار پیدا کرنے کی سازش قرار دیا۔ 
یہ حقیقت ہے کہ اس بار عاشورہ محرم کے دوران ملک بھر میں سکیورٹی اداروں کی جانب سے سکیورٹی کے مثالی اقدامات کئے گئے جبکہ پاکستان علماء کونسل نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے قومی و ملی یکجہتی کی مثالی فضا قائم کی جس کے باعث یکم سے دس محرم الحرام تک بہاولنگر کے سوا ملک کے کسی بھی حصے میں امن و امان کا کوئی مسئلہ پیدا ہوا نہ فرقہ واریت کو ماضی کی طرح ہوا دینے کی کسی کو جرأت ہوئی۔ یومِ عاشور کے موقع پر کراچی میں مرکزی جلوس کی سکیورٹی کیلئے چھ ہزار سے زائد پولیس اہلکار‘ ریپڈ رسپانس فورس کی تین ٹیمیں اور سپیشل سکیورٹی یونٹ کے 190 سنائپر تعینات تھے۔ کراچی میں مجموعی 218 تعزیہ جلوس برآمد ہوئے اور کہیں پر بھی امن و امان کا مسئلہ پیدا نہیں ہوا۔ اسی طرح ملک کے دوسرے بڑے شہر لاہور میں 46 جلوس شہر کے مختلف علاقوں سے نکلے۔ سٹی پولیس کے مطابق ان جلوسوں کی حفاظت کیلئے 64 پولیس انسپکٹر‘ 121 پٹرولنگ افسران اور 726 وارڈنز مختلف مقامات پر تعینات کئے گئے تھے اور ان جلوسوں کے دوران امن و امان میں کسی قسم کا خلل پیدا نہیں ہوا۔ پولیس ترجمان کے بقول بہاولنگر سمیت ملک بھر کے شہروں اور چھوٹے بڑے قصبوں میں تعزیہ جلوسوں کی حفاظت کیلئے پولیس کے خصوصی دستے تعینات تھے۔ 
اس تناظر میں اگر یوم عاشور کے موقع پر بہاولنگر میں عزاداروں کے مرکزی جلوس پر ایک شرپسند کو دستی بم پھینکنے کا موقع ملا ہے تو اسکے پس پردہ محرکات کا کھوج لگانا ضروری ہے۔ چونکہ ملزم کو موقع پر گرفتار کرلیا گیا ہے اس لئے دوران تفتیش ملزم کے اقبالی بیان کے ذریعے تمام حقائق سامنے آجائینگے۔ اس موقع پر یہ حقیقت نظرانداز نہیں  کی جا سکتی کہ افغانستان میں امریکہ اور بھارت نواز اشرف غنی کی حکومت کے ختم ہونے اور طالبان کے غلبہ حاصل کرنے کے بعد افغان سرزمین پر امن و استحکام کی فضا استوار ہوتی نظر آرہی ہے جس پر بالخصوص بھارت تلملا رہا ہے کیونکہ اب اس کیلئے افغان سرزمین پاکستان کی سلامتی کیخلاف وہاں دہشت گردی کی گھنائونی وارداتوں کیلئے استعمال کرنے کے راستے بند ہو جائینگے جبکہ بھارت کو اس خطہ میں اپنے توسیع پسندانہ عزائم کی تکمیل کیلئے امریکی آشیرباد بھی حاصل تھی اور یہ عزائم وہ اپنی دہشت گردانہ سرگرمیوں کے ذریعے ہی پایۂ تکمیل کو پہنچانے کی بدنیتی رکھتا تھا۔ 
افغانستان میں امن و استحکام کی فضا استوار ہوتی دیکھ کر یقیناً بھارت کے سینے پر سانپ لوٹ رہے ہیں چنانچہ اس سے اپنے بچے کھچے دہشت گردوں کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کی کوئی بھی واردات بعیداز قیاس نہیں۔ اس تناظر میں یومِ عاشور سے ایک روز قبل جنوبی وزیرستان کے علاقے کانی گورام میں پاک فوج کے دستے پر دہشت گردوں کی فائرنگ کی صورت میں کی گئی دہشت گردی کی کڑیاں بھی بھارتی دہشت گردانہ عزائم کے ساتھ ملتی نظر آتی ہیں۔ اس فائرنگ کے نتیجہ میں پاک فوج کا ایک نائب صوبیدار شہید ہوا جبکہ جوابی فائرنگ میں ایک دہشت گرد جہنم واصل ہوا۔ متذکرہ علاقوں میں دہشت گردوں کیخلاف پاک فوج کا سرچ آپریشن جاری ہے اور اسی دوران یہ واقعہ پیش آیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج دہشت گردی کی لعنت کے جڑ سے خاتمہ کیلئے پرعزم ہے اور جوانوں کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید تقویت دیتی ہیں۔ 
اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ امریکہ کی افغان شروع کردہ جنگ کے نتیجہ میں ہی پاکستان بدترین دہشت گردی کی لپیٹ میں آیا  اور اسی دوران ہمارے مکار دشمن بھارت کو ہماری سلامتی کیخلاف افغان سرزمین کو استعمال کرکے کھل کھیلنے کا موقع ملا۔ بے شک ہماری سکیورٹی فورسز سرحدوں پر بھی تمام بیرونی خطرات اور بھارتی جارحانہ عزائم سے نمٹنے کیلئے مکمل چوکس اور ہمہ وقت تیار ہیں اور ملک کے اندر بھی ہر قسم کے انتشار و خلفشار پر قابو پانے کا فریضہ اپنی جانوں کی قربانیوں کے عوض سرانجام دے رہی ہیں۔ 
افغانستان کی صورتحال کے تناظر میں بھارت چونکہ پاکستان کی سلامتی کیخلاف اپنے جارحانہ عزائم کی تکمیل میں مکمل ناکام ہوتا نظر آرہا ہے نتیجتاً وہ مایوس و مضطرب ہو کر کسی اوچھے وار کیلئے موقع کی تلاش میں سرگرداں رہے گا۔ چونکہ پاکستان میں پھیلایا اس کا دہشت گردی کا نیٹ ورک ابھی مکمل ختم نہیں ہوا اس لئے وہ پاکستان میں موجودہ اپنے تربیت یافتہ دہشت گردوں کو ملک میں کسی نہ کسی علاقے میں دہشت گردی کیلئے استعمال کرسکتا ہے۔ چنانچہ بہاولنگر میں یوم عاشور کے موقع پر مرکزی تعزیہ جلوس میں ہونیوالی دہشت گردی کے پس پردہ بھی بھارتی ہاتھ کارفرما ہو سکتا ہے۔ اس تناظر میں ہماری سکیورٹی فورسز کو جہاں مکمل مستعد و چوکس رہنا ہے وہیں اپنی صفوں میں موجود سکیورٹی لیپس پر بھی قابو پانا ہے۔ ہمارا کمینہ دشمن بھارت جو اس وقت افغانستان میں ہزیمت اٹھانے کے باعث انتقام کی آگ میں جل رہا ہے‘ وہ پاکستان کو انتشار کا شکار کرنے کیلئے کوئی بھی قدم اٹھا سکتا ہے۔ تاہم عاشورہ محرم کے دوران ملک بھر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات اور ہر مکتبِ فکر کے علماء کرام کی جانب سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے متفق ہونے کے باعث بھارت کو پاکستان کی سلامتی پر اوچھا وار کرنے کا کوئی بڑا موقع نہیں مل سکا جبکہ بہاولنگر میں مرکزی تعزیہ جلوس پر دہشتگردی کے باوجود ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی فضا برقرار رہی ہے۔ اسکے باوجود ہماری سکیورٹی فورسز کے بھارتی شرارتوں کے فوری سدباب کیلئے مکمل چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن