اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت )اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے تمام وزارتوں ڈویژنوں سے آفسران کے اثاثوں کی تفصیلات طلب کرلی ہیں جاری کردہ سرکلر نوٹس کے مطابق ،گریڈ 17سے 22کے ملازمین ان کے بیوی اور بچوں کے اثاثوں ،بیرون ملک منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادوں کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں ،افسران کو ڈیکلریشن آف اسیٹس اینڈ لائبیلی ٹیز کے حوالے سے سالانہ تفصیلات جمع کرانا ہوتی ہیں جن سے متعلق اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے ایک سرکلر یکم جولائی پھر 14جولائی 2022کو جاری کیا مگر وزارتوں، ڈویژن کی جانب سے اسے غیر سنجیدہ لیا گیا اور کئی آفسران کے اثاثہ جات کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں ، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے سرکلر میں کہا گیا کہ 30جون 2022 تککے اثاثہ جات کی تفصیلات جمع کروانا تھیںبعض آفسران کی جانب سے نہیں کروائی گئیں ، اینول ڈیکلریشن 31اگست2022 تک جمع نہ کرانے والے آفسران کا یہ طرز عمل قوائدو ضوابط کی خلاف ورزی قراردیتے ہوئے ان کا ’’پرفارمنس الائونس‘‘بند کردیا جائے گا ۔واضح رہے کہ آئی ایم ایف کے معاہدہ میں طے پایا ہے کہ اراکین پارلیمنٹ اور بیورو کریسی کے اثاثوں کی تفصیلات فراہم کی جائیں گی انہیں پبلک کیا جائے گا اس سے پہلے سیات دانوں کے اثاثوں کی تفصیلات الیکشن کمیشن کے توسط سے پبلک کی جاتی ہیں اور ارکان پارلیمنٹ کے اثاثوں کی ڈیکلیئریشن تک شہریوں کی رسائی ممکن بنایا جائے گاجبکہ اب اس کے ساتھ بیورکریسی کے ڈیکلریشن بھی پبلک ہوں گے جو اس سے پہلے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں جمع تو کروائے جاتے تھے مگر پبلک نہیں ہوتے تھے نئے معاہدہ کے تحت، بیرون ملک خفیہ اثاثہ جات رکھنے والے بیورو کریٹس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔