کراچی؍ گلگت؍ بلتستان؍ لاہور؍ بھکر (نوائے وقت رپورٹ+ نامہ نگار) سندھ کے مختلف شہروں اور گلگت بلتستان میں بارش اور سیلاب نے مزید تباہی مچا دی ہے سندھ میں بارش حادثات کے باعث 24 افراد زندگی سے محروم ہو گئے، ہنزہ کے نزدیک 50 گھرانے ریلے کی نذر ہونے کی اطلاعات ہیں تفصیل کے مطابق سندھ میں بارشوں اور سیلاب سے تباہ کاریاں جاری ہیں، لاڑکانہ میں 2 دن کے دوران چھتیں گرنے کے واقعات میں جاں بحق افراد کی تعداد 11 ہوگئی۔ خیرپورمیں گھر کی چھت گرنے سے تین بچوں سمیت 5 افراد جاں بحق ہوگئے، دادو میں چھتیں گرنے سے چار افراد چل بسے جبکہ 20 زخمی ہوئے ہیں۔ ادھر نوابشاہ میں مکان کی دیوار گرنے سے 2 بچے دم توڑ گئے، شکارپور میں چھت گرنے سے 2 بہنیں جاں بحق ہوئیں۔ کوٹ ڈیجی میں سیلابی ریلے میں بہہ کر 2 افراد جان کی بازی ہار گئے۔جوہی ہالہ اور عمر کوٹ میں بارش کے بعد ندی نالے بپھر گئے، شہروں کو بارش کے پانی نے ڈبویا، دیہی آبادی سیلاب کی زد میں آگئی، شہری اپنی مدد آپ کے تحت نکل مکانی پر مجبور ہوگئے، شہر کے گلیاں بازاروں میں بھی پانی بھر گیا۔ کندھ کوٹ میں بارش کے باعث دو واقعات میں تین افراد جاں بحق ہو گئے گھر کی چھت گرنے سے بچہ اور بچی جاں بحق اور سات افراد زخمی ہو گئے گائوں سوکڑ میں گھر کی دیوار گرنے سے ایک بچہ جاں بحق ہو گیا کراچی کی بھینس کالونی میں تالاب میں ڈوب کر دو بچے جاں بحق ہو گئے ۔ حالیہ بارشوں سے جیکب آباد کی تحصیل ٹھل میں بارشوں سے 30 سے زائد مکانات گر گئے سکھر، خیر پور، نوشہرو فیروز میں سڑکیں تالاب بن گئیں بجلی کا نظام درہم رہم ہو گیس سکھر میں ضعلی انتظامیہ نے ایمرجنسی نافذ کر دی تعلیمی ادارے بند رکھنے کی ہدایت کی گئی ۔ سیلاب نے گلگت کا نواحی علاقو گورو جگلوٹ میں تباہی مچا دی دریائے ہنزہ کے قریب آباد 50 سے زائد گھرانے سیلاب میں بہہ گئے متاثرہ علاقوں میں پاک آرمی اور سول انتظامیہ کا ریلیف آپریشن جاری ہے متاثرہ افراد کی رہائش کیلئے شاہراہ قراقرم پر عارضی ٹینٹ ویلیج قائم کر دیئے گئے۔ ادھر لاہور میں وقفے وقفے میں ہونے والی بارش کے باعث نشیبی علاقوں اور سڑکوں پر کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہو گیا جس سے ٹریفک کا نظام شدید متاثر ہوا ۔ دریائے سندھ میں بھکر کے مقام پر پانی کی سطح بلند، انتظامیہ کی جانب سے سیلاب کا ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا، دریا کنارے مکینوں کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی ہدایات کر دی گئی ہیں ۔