حیدرآباد/ نواب شاہ/ میرپورخاص/ لاڑکانہ/ میہڑ(نامہ نگاران) مسلسل 40گھنٹوں سے زائد جاری رہنے والی بارش نے تباہی مچا دی ہے کچے مکانات گرنے‘ نہروں اور گٹر میں ڈوبنے اور کرنٹ لگنے کے واقعات میں درجنوں افراد ہلاک ہوگئے متعدد زخمی‘ نواب شاہ شہر کے مختلف مقامات پر کئی مکانات کی چھتیں و دیواریں گرنے و ملبے تلے دب کر جاں بحق ہوجانے والوں کی تعداد 5 سے تجاوز گر گئی جبکہ بچوں سمیت 17 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ نوابشاہ میں تباہ کن برسات بند ہو جانے کو 24گھنٹے گزر چکے مگر ضلعی انتظامیہ پانی کی نکاسی میں بری طرح سے ناکام دکھائی دے رہی ہے ڈسٹرکٹ جیل نوابشاہ میں کئی فٹ پانی جمع ہوجانے اور نکاسی سے معذوری ظاہر کئے جانے بعد ڈسٹرکٹ جیل سے قیدیوں کو ایمر جنسی میں میر پور خاص و دیگر جیلوں میں منتقل کیا گیا پولیس ھیڈ کوارٹر میں تاحال کئی فٹ پانی موجود ہے جسکی نکاسی آب تک نہیں کی جا سکی پولیس والے اپنی فیملی سمیت نقل مکانی کر رہے ہیں پوش علاقے سوسائٹی میں قائم حساس ادارے کے دفتر میں کم و بیش پانچ فٹ پانی جمع ہو چکا ہے فوجی جوانوں کا دفتری و گھریلو سامان بری طرح سے خراب ہو چکا ہے فوجی جوان اپنی فیملی سمیت نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ۔ درجنوں مکانات منہدم ہو گئے علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے شوکت علی چانڈیو و دیگر کی قیادت میں پریس کلب کے سامنے احتجاج مظاہرہ بھی کیا۔ سرکاری دفاتر میں کئی فٹ پانی جمع ہے ۔میہڑسے نامہ نگار کے مطابق میہڑ میں افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔ مختلف دیہاتوں میں بارش کے دوران گھروں کی چھتیں گرنے سے دو عورتوں سمیت 5 افراد ہلاک اور 35 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ اس حوالے سے تحصیل کے گاﺅں سوجہرو گورڑ میں تیز بارش کے دوران ایک گھر کی چھت اور دیوار گر گئی اور ملبہ لوگوں پر گر پڑا جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے ایک عورت مسمات سبہائی خاتوں۔ اسلم گورڑ اور ایک بچہ دلبر گورڑ سمیت 3 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ جبکہ گھر کے دیگر 25 افراد شدید زخمی ہو گئے ہیں۔ جبکہ زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ بارشوں کی وجہ سے جگہ کمزور ہو گئی تھی جبکہ تیز بارش پڑنے سے متوفیوں کا گھر اچانک دھماکہ دیکر گر گیا اور گھر کا پورا خاندان چھت گرنے سے مٹی کے ملبے میں دب گئے۔ اطلاع پر دیہاتیوں نے پہنچ کر ان کو مٹی کے ملبے سے نکالا۔ جس میں 3 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ جبکہ 25 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ زخمیوں میں مرد عورتیں اور بچے شامل ہیں۔ دوسری طرف میہڑ کے قریب گاﺅں تہیبا کے علاقے میں گھر کی دیوار گرنے سے ٹریکٹر ڈرائیور منٹھار چانڈیو کی بیوی مسمات بیگم چانڈیو ہلاک ہو گئی۔ دوسری طرف گاﺅں صدیق جو یو میں بھی بارش کے دوران گھر کی چھت گرنے سے نوجوان مظفر جویو ہلاک ہو گیا ہے۔ ادھر جمعہ کے دن فرید آباد کے علاقے گاﺅں احسان ڈیپر اور دیگر دیہات میں گھر گرنے سے ضمیر ڈیپر‘ سخاوت ڈیپر‘ سپنا اس کی ماں وحیدا ڈیپرسمیت 10 افراد زخمی ہوگئے۔سامارو سے نامہ نگار کے مطابق سامارو کے علاقے ہیرل میں سے گزرنے والے سیم نالے میں گوٹھ ہاشم ہالیپوٹہ کے قریب سیم نالے کا بند ٹوٹنے کی وجہ سے شگاف پڑگیا ہے۔ سیم نالے میں شگاف کی وجہ سے سیکڑوں ایکڑ اراضی زیر آب آگئی اور کاشت شدہ فصلیں ڈوب گئیں۔ ٹنڈوآدم سے نامہ نگار کے مطابق ٹنڈوآدم شہر کے کئی علاقے گلزار کالونی، گلشن ظہور، جمیل کالونی، مدینہ کالونی، ابراہیم شاہ، درگاہ ابراہیم شاہ، ٹہل آباد، وشن آباد، مبارک کالونی جمن شاہ سمیت دیگر علاقوں میں برساتی پانی سڑکوں گلیوں محلوں میں کھڑا ہونے کے بعد گھروں میں داخل ہوگیا ہے انتظامیہ نے شہر کے سرکاری اسکولوں حسن علی آفندی، طالب المولی اسکول، جامعہ ملیہ ہائی اسکول،سرسید گورنمنٹ ہائی اسکول، اردو مین سندھی مین پرائمری اسکول، مونو ٹیکنیکل کالج اور دیگر اسکولوں میں ٹھہرایا گیا ہے۔ انتظامیہ کے علاوہ انجمن تاجران ٹنڈوآدم کی جانب سے محمد اقبال بھٹی نوشاد شیخ حبیب خان نے متاثرین کیلئے 25 بریانی کی دیگیں فراہم کیں جبکہ جماعت اسلامی کے فلاحی ادارے الخدمت فاو¿نڈیشن کی جانب سے مشتاق احمد عادل سید توحید احمد شاہ کی عبدالستار انصاری قیادت میں متاثرین کو کھانا تقسیم کیا گیا جبکہ سیلانی ویلفیئر کی جانب سے فرحان احمد کی نگرانی میں متاثرین میں کھانا تقسیم کیا گیا۔ اس موقع پر عمران ملوکھانی، غلام حسین عمرانی، بشیر تھہیم اور دیگر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ برساتی پانی کی وجہ سے کالونی کے کئی گھر گر گئے ہیں۔ دوسری جانب وزیر اعلی سندھ معاون خصوصی و فوکل پرسن سردار پارس ڈیرو، ایم پی اے فراز ڈیرو، کونسلر عامر حسین خاصخیلی، چیف مونسپل آفیسر ٹنڈوآدم ہمایوں عمران راجپوت کے ہمراہ ڈسپوزلوں کا معائنہ کیا۔ سینکڑوں متاثرین نے سرکاری اسکولوں میں پناہ لے لی ہے برسات کے باعث ڈی سی سانگھڑ خواجہ عمران الحسن نے 19 اگست کو پورے ضلع میں عام تعطیل کا اعلان کردیا۔ ٹنڈوآدم کے نزدیک کے ٹو فارم میں گھر کی چھت گرنے سے 15 سالہ شمدارا بنت پریو کولھی اور 5 سالہ انیتا بنت راضو کولھی زخمی ہوگئیں۔ اطلاعات کے مطابق ٹنڈوالہ یار کے میر شاہ محمد کالونی کے رہائشی 4 بچے کھیلتے ہوئے بارش کے جمع کئی فٹ پانی میں ڈوب گئے جن میں سے دو بچوں کو بچا لیا گیا جبکہ دو بچے جان کی بازی ہار گئے جاں بحق ہونے والوں میں دس سے گیارہ سال کے محمد انس ولد اشرف کشمیری اور دوسرا حزیفہ ولد اشرف کشمیری شامل ہیں بتایا جاتا ہے۔
بارشوں سے تباہی