لاہور (خصوصی نامہ نگار) قرآن پاک کی مسلسل بے حرمتی ناقابل برداشت ہے۔ جڑانوالہ جیسے افسوس ناک واقعات سے پاکستان کی بدنامی ہوئی۔ مجرم کو پکڑنا اور سزا کا فیصلہ ریاست کے اختیار میں ہے۔ سابقہ ملزموں کو سزا نہ دینے یہ مسائل پیدا ہوئے۔ یہ بات جماعت اہلحدیث پاکستان کے امیر مولانا حافظ عبد الغفار روپڑی نے امریکہ کے تبلیغی دورے سے واپسی پر جماعت اہلحدیث کے ذمہ داران سے جامعہ القدس چوک دالگراں میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر مولانا حافظ عبد الوھاب روپڑی مولانا حافظ عبد الوحید شاہد مولانا قاری محمد فیاض مولانا عبدالظاہر اور دیگر علماء بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن پاک اور رسول اللہ ؐ کی آئے روز گستاخیاں ناقابل برداشت ہیں۔ ایسے واقعات کی وجہ سے شدت پسندی میں اضافے کا سبب بن رہیے ہیں۔ انتظا میہ اگر فوری نوٹس لے لیتی اور سکیورٹی کا ہنگامی بنیادوں پر انتظامات کرتی تو انتشار پسندوں کو تخریب کاری کا موقع نہ ملتا۔ موجودہ واقعات کی اصل وجہ پہلے مجرموں کو کیفرِ کردار تک پہنچایا ہوتا تو آج ایسے حالات پیدا نہ ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ مجرم کوئی بھی ہو اس کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہیں برتنی چاہیے۔ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ جڑانوالہ کے واقعات کے مجرموں کو گرفتار کر کے ان کے خلاف کیس فوجی عدالتوں میں چلائے۔