کابل (نوائے وقت رپورٹ) امارت اسلامیہ افغانستان کی برطانوی قبضے سے دوبارہ آزادی حاصل کرنے کی 104 ویں سالگرہ منسٹری آف نیشنل ڈیفنس میں شاندار تقریب کے ساتھ منائی گئی۔اس تقریب میں نائب وزراء اعظم، کابینہ کے ارکان، اعلی حکام، فوجیوں اور عام شہریوں نے شرکت کی۔وزیر دفاع مولوی محمد یعقوب مجاہد نے تقریب سے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ ہم اپنی پوری قوت سے کوشش کر رہے ہیں کہ افغانستان دوبارہ جنگ اور اندھیروں کی طرف نہ لوٹے۔اس دوران رئیس الوزراء کے معاون سیاسی مولوی عبدالکبیر نے مذکورہ تقریب میں کہا کہ یہ خوشی کا مقام ہے کہ ہم اس سال ایسے حال میں یوم آزادی منا رہے ہیں جبکہ ملک مکمل طور پر غیروں کے تسلط سے محفوظ اور اسلامی نظام حاکم ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 20 سال سے جاری جارحیت کے خلاف جدوجہد کا ہدف غیرملکی جارحیت کا خاتمہ اور اسلامی نظام کی حکمرانی ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ملک کو ہر شعبے میں ترقی کی راہ پر گامزن کیا جائے۔مولوی عبدالکبیر نے مزید کہا کہ پانی کے تنازعات ایران کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے حل کرنا امارت اسلامیہ کی اچھی پالیسی اور اچھے تعامل کو ظاہر کرتا ہے اور دنیا اب جان چکی کہ امارت اسلامیہ کے ساتھ بات چیت خطے کی سلامتی اور استحکام کے لیے بہترین طریقہ ہے۔وزیر داخلہ خلیفہ سراج الدین حقانی نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ جارحیت پسندوں کے خلاف جہاد میں علمائے کرام کا کردار نمایاں تھا، انہوں نے امید ظاہر کی کہ دنیا امارت اسلامیہ کے ساتھ بات چیت کرے اور افغانوں کے ساتھ معاندانہ رویہ ترک کرے۔