لاہور(کامرس رپورٹر)چینی، چائے ، کولڈرنکس اور مشروبات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہو گیا ،پرچون سطح پر چینی 170روپے کلو تک فروخت ہونے لگی ،مشروبات بنانے والی کمپنیوں نے 800ایم ایل کی بوتل کی قیمت میں50سے75روپے تک کا اضافہ کر دیا۔ہول سیل میں چینی کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے پرچون سطح پر چینی کی فی کلو قیمت 170روپے تک پہنچ گئی ہے۔ کولڈرنکس بنانے والی کمپنیوں نے بھی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے ۔250ایم ایل کی بوتل5روپے اضافے سے60روپے ،500ایم ایل کی بوتل کی قیمت 10روپے اضافے سے 100روپے جبکہ 1500ایم ایل کی بوتل کی قیمت 20روپے اضافے سے 200روپے تک پہنچ گئی ہے۔مشروبات بنانے والی کمپنیوں کی جانب سے 800ایم ایل کی بوتل کی قیمت میں 50روپے اضافہ کیا گیا ہے جس سے اس کی قیمت 400روپے تک پہنچ گئی ہے جبکہ ایک اور کمپنی نے 800ایم ایل کی بوتل کی قیمت میں 75روپے اضافہ کیا ہے جس سے قیمت 425روپے ہو گئی ہے۔چائے بنانے والی کمپنیوں نے بھی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے جس سے 85گرام کا ڈبہ 10روپے اضافے سے 180روپے ،170 گرام کا ڈبہ20روپے اضافے سے350روپے تک پہنچ گیا ہے ۔دیگر چائے بنانے والی کمپنیوں نے بھی قیمتوں میں مجموعی طور پر 8فیصد تک اضافہ کر دیا ہے۔دوسری جانب پرائس کنٹرول کا موثر نظام نہ ہونے کے باعث دکانداروں کی من مانیاں جاری ہیں۔ دکانداروں کا موقف ہے کہ سرکاری نرخنامے میں جو قیمتیں مقرر کی گئی ہیں اس پر منڈی میں بھی دستیاب نہیں ، ٹرانسپورٹیشن ، دکانوں کے کرائے اور دیگر اخراجات اس کے علاوہ ہیں۔ لاہورمیں سرکاری نرخنامے میں آلو درجہ اول کی قیمت73روپے مقرر کی گئی لیکن پرچون سطح پر دکاندارو ں نے 90 سے 100روپے فروخت جاری رکھی ،پیاز درجہ اول73کی بجائے90، ٹماٹر درجہ اول85کی بجائے100،لہسن دیسی265کی بجائے300سے320،ادرک تھائی لینڈ900کی بجائے1150سے1200، میتھی280کی بجائے 330 سے 340، بینگن125کی بجائے140سے150،بند گوبھی100کی بجائے120سے130،پھول گوبھی135کی بجائے150سے160،شملہ مرچ200کی بجائے240سے250،بھنڈی100کی بجائے150سے160،شلجم135کی بجائے150اور گھیا توری68کی بجائے85سے90روپے کلو فروخت ہوا۔پھلوں میں سیب گاچہ درجہ اول165کی بجائے200سے220،امرود درجہ اول115کی بجائے130سے140،انار دیسی نیا205کی بجائے290سے300،آلو بخارا درجہ اول340کی بجائے400سے420، گرما78کی بجائے90سے100،آڑو درجہ اول175کی بجائے230سے240، ؒناشپاتی 155جبکہ کھجور ایرانی550کی بجائے600سے620روپے کلو تک فروخت ہوئی۔
مہنگائی