اسلام آباد‘ کان مہتر زئی (خبر نگار خصوصی+ اے پی پی) نگران وزیراعظم پاکستان انوار الحق کاکڑ نے گزشتہ روز اپنے آبائی علاقے کان مہتر زئی، قلعہ سیف اللہ میں عوامی اجتماع سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ جلد اپنے آبائی گاﺅں کان مہترزئی کا دورہ کرکے شہریوں کو درپیش مسائل کا ذاتی طور پر جائزہ لیں گے اور ان کو حل کرنے کی کوشش کریں گے۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ وہ علاقے کی تمام سیاسی قیادت، قبائلی عمائدین، علماءکرام، سول سوسائٹی اور وکلاءکی جانب سے نگران وزیراعظم نامزدگی پر مبارکباد کے لیے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کان مہترزئی، قلعہ سیف اللہ کو ملک کے دیگر علاقوں کے برابر لانے اور پسماندگی کے خاتمے کے لیے کام کیا جائے گا۔ قلعہ سیف اللہ اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں ترقی کے عمل کو تیز کرکے روزگار کی فراہمی اور امن وامان کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ سے سینیٹر ارباب عمر کاسی اور سابق رکن اسمبلی بلوچستان سلیم کھوسو نے ملاقات کی اور بلوچستان سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔ سینیٹر عمر کاسی نے انوارالحق کاکڑ کو نگران وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے پر مبارک دیتے ہوئے ان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے وزیراعظم کو حنا اوراک اور اس کے اردگرد کے علاقوں میں حالیہ بارشوں سے سیلاب کی صورتحال سے آگاہ کیا۔ نگران وزیراعظم نے علاقے کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ میر سلیم کھوسو نے انوار الحق کاکڑ کو وزارت عظمی کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے میر سلیم کھوسو کا شکریہ ادا کیا۔ دریں اثناءانوار الحق کاکڑ نے اتوار کو شمالی وزیرستان میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ متاثرہ خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہیں۔