پک اپ سے ٹکر ، بس میں ہولناک آتشزدگی ، ایک خاندان کے 4 افراد سمیت 20 زندہ جل گئے ، 15 زخمی 

Aug 21, 2023

لاہور‘ پنڈی بھٹےاں‘ حافظ آباد‘ اسلام آباد (نامہ نگاران‘ نمائندہ خصوصی‘ نیوز رپورٹر‘ نمائندہ نوائے وقت‘ اپنے سٹاف رپورٹر سے‘ خبر نگار خصوصی‘ خبر نگار) پنڈی بھٹےاں موٹروے اےم تھری پر خوفناک ٹرےفک حادثہ مےں20 افراد زندہ جل گئے۔ 15 زخمےوں کو شدےد زخمی حالت کے پےش نظر الائےڈ ہسپتال فےصل آباد منتقل کر دےا گےا ہے۔ شدےد زخمےوں مےں چار کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔ اےک ہی خاندان کے چھ میں سے چار جاں بحق اور دو شدےد زخمی ہوئے ہیں۔ تفصےلات کے مطابق علی الصبح کراچی سے اسلام آباد جانے والی مسافر بس جب موٹروے اےم تھری پنڈی بھٹےاں تا فےصل آباد پنڈی بھٹےاںکے قرےب پہنچی تو آگے جانے والی پک اپ جس مےں ڈیزل لوڈ تھا‘ بس ڈرائےور کو نےند آنے کی وجہ سے جا ٹکرائی جس سے بس مےں ذور دار دھماکے کے ساتھ آگ بھڑک اٹھی جس نے دےکھتے ہی دےکھتے پوری بس کو اپنی لپےٹ مےں لے لےا۔ نزدےکی دیہات کے لوگ موقع پر پہنچے۔ انہوں نے امداری کارروائےوںمےں حصہ لےا۔ اسی اثناءمےں حادثے کی اطلاع ملنے پر ڈپٹی کمشنر حافظ آباد عمر فاروق وڑائچ، ڈی پی او ڈاکٹر فہد، اسسٹنٹ کمشنر راشد اقبال، ڈی اےس پی پنڈی بھٹےاں احسان ظفر، رےسکیو اور موٹر وے کی امدادی ٹےموں نے موقع پر پہنچ کر امدادی سرگرمےاں مےں حصہ لےا اور جاں بحق افراد کو اےمبو لےنس کے ذرےعے تحصےل ہےد کوارٹر ہسپتال مےں پہنچانا شروع کر دےا جہاں پر تحصےل ہےڈ کواٹر ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر اطہر مجےد نے سٹاف کے ہمراہ زخمیوں کو فوری طبی امدد فراہم کی‘ جبکہ شدےد زخمےوں کو الائےڈ ہسپتال فےصل آباد رےفر کر دےا گےا۔ جاں بحق ہونے والوں مےں سکھےکی کے نواحی گاﺅں کا رہائشی عمر حےات جو کہ کراچی مےں محنت مزدوری کرتا تھا، اپنے بچوں کو چھٹےاں گزارنے کے لئے کراچی لے گےا تھا اور آج چھٹےاں ختم ہونے کی وجہ سے واپس گھر آرہا تھا اس حادثہ مےں 6افراد مےں سے 4افراد موقع پر جاں بحق ہو گئے جبکہ دو بچےاں بچ گئےں۔ بعد ازاں آئی جی موٹروے خواجہ سلطان نے بھی موقع پر پہنچ کر امدادی کارروائےاں کیں۔ جاں بحق ہونے والوں میں سینئر صحافی سکندر بھٹی کا بھائی‘ بھابھی اور دو بچے بھی شامل ہیں۔ صدر عارف علوی‘ شہباز شریف‘ بلاول‘ صادق سنجرانی‘ مریم نواز‘ وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے المناک حادثے پر اظہار افسوس اور غمزدہ خاندانوں سے ہمدردی کرتے کہا خبر سن کر صدمہ پہنچا۔ انکوائری کمیٹی بنا دی گئی جو 24 گھنٹے میں رپورٹ پیش کرے گی۔ جاں بحق ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ آتشزدگی کے بعد بس بے قابو ہو کر آگے جانے والی پک اپ سے ٹکرا گئی جس میں ڈیزل کے ڈرم لوڈ تھے۔ موٹروے پولیس اور ریسکیو ذرائع کے مطابق کراچی سے اسلام آباد جانے والی نجی بس کمپنی شہزاد ایکسپریس کی بس نمبر.4750 E میں موٹر وے ایم فور پر اچانک آگ بھڑک اٹھی بس میں سوار مسافروں کے مطابق آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی۔ آگ لگنے سے بس مکمل طور پر جل گئی۔ بس میں سوار سولہ افراد اور پک اپ میں دو افراد جھلس کر جاں بحق ہو گئے۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق حادثہ میں پندرہ مسافر زخمی ہوئے جن میں تین کو فرسٹ ایڈ دی گئی جبکہ بارہ زخمیوں کو تحصیل ہسپتال پنڈی بھٹیاں منتقل کر دیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر حافظ آباد عمر فاروق وڑائچ، آئی جی موٹر وے پولیس سلطان علی خواجہ اور ڈی پی او ڈاکٹر فہد احمد نے موٹر وے ایم فور پر ہونے والے افسوس ناک حادثہ میں زخمیوں کی عیادت کے لیے تحصیل ہسپتال پنڈی بھٹیاں کا دورہ کیا جہاں انہوں نے زخمیوں سے ملاقات کرتے ہوئے ان کی عیادت کی اور انہیں ہر قسم کی بہتر طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ اسسٹنٹ کمشنر راشد اقبال، ایم ایس ڈاکٹر اطہر مجید، ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ریسکیو 1122 اور دیگر افسر بھی ان کے ساتھ تھے۔ ڈرائیوروں سمیت دیگر جاں بحق افراد کی شناخت کا عمل بھی شروع کیا جا رہا ہے۔ اور ان کے ڈی این اے ٹیسٹ کروائے جائیں گے۔ جبکہ زخمیوں کی لسٹ جاری کر دی گئی ہے۔ زخمیوں میں عمر فیصل آباد، عالیہ عمر فیصل آباد، امداد خیر پور، ساجد کراچی، صابر کراچی، ناظر کراچی، عبیرہ جلالپور بھٹیاں، مصفیہ جلالپور بھٹیاں، عثمان ملتان، گلزار ملتان، امتیاز اور ذیشان وغیرہ شامل ہیں۔ سابق وزیر اعظم شہبازشریف نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ پنڈی بھٹیاں کے قریب موٹر وے پر ہولناک حادثہ انتہائی تکلیف دہ ہے جس نے کئی خاندانوں سے ان کے پیارے چھین لیے۔ نیشل ہائی وے اتھارٹی کو تحقیقات کر کے مناسب اقدامات لینے چاہئیں۔ سابق وزیراعلی پنجاب و نائب صدر مسلم لیگ ن حمزہ شہباز شریف نے موٹروے پر مسافر بس میں آتشزدگی کے واقعہ میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہیں۔ آئی جی موٹر وے پولیس سلطان علی خواجہ نے غفلت برتنے پر موٹروے بیٹ کمانڈر اور نائٹ شفٹ پٹرولنگ افسروں کو معطل کر دیا گیا۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق حادثہ بس ڈرائیور کی غفلت کی وجہ سے پیش آیا۔ نگران وفاقی وزیر مواصلات شاہد اشرف تارڑ نے ٹی ایچ کیو ہسپتال پنڈی بھٹیاں اور موٹر وے پر جائے حادثہ کا دورہ کیا۔ ڈی آئی جی موٹر وے محمد سلیم نے کہا کہ انکوائری کمیٹی 24 گھنٹوں کے اندر حادثہ کی رپورٹ جمع کروائے گی۔
بس حادثہ

مزیدخبریں