اسلام آباد (خبرنگار)ممبر قومی اقلیتی کمیشن البرٹ ڈیوڈ اشرف مل نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سانحہ جڑانوالہ کی جوڈیشل انکوائری کروائی جائے اور ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچا یا جائے،تمام مذاہب کے علمائے دین پر مشتمل ایک کمیشن تشکیل دیا جائے جو باہمی مشورت سے ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے اقدامات کرنے کے حوالے سے اپنی تجاویز دے جن پرعملدرآمد کے لیے مناسب قانون سازی کی جائے، متاثرہ چرچز اور گھروں کی مرمت اور متاثرین کی بحالی کو جلد ممکن بنایا جائے، کسی مذہبی توہین کے واقعہ میں اگر الزام غلط ثابت ہو تو اس شخص پر بھی اسی قانون کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے سانحہ جڑانوالہ کے دورے کے بعدنیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ریورنڈ راشد منظور اور ریورنڈ سموئیل ٹائٹس کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئیممبر قومی اقلیتی کمیشن البرٹ ڈیوڈ اشرف مل کامزید کہنا تھا کہ جڑانوالہ میں جو حالات ہم نے دیکھے ہیں اس کے بعد کچھ تلخ سوالات ہیں جن کا حل ہونا ضروری ہے اور سخت فیصلے کرنے کا وقت ہے، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کروائی جائے اور ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچا یا جائے، اس کے علاوہ تمام مذاہب کے علمائے دین پر مشتمل ایک کمیشن تشکیل دیا جو باہمی مشورت سے ایسے واقعات کی روک تھام کے لئیاقدامات کرنے کے حوالے سے اپنی تجاویز دے اور ان پر عملدرآمد کے لیے مناسب قانون سازی کی جائے ، ان سفارشات میں حضور پاک صلی علیہ وآلہ وسلم کے اس معاہدے کو سامنے رکھا جائے جو انہوں نے مسیحیوں کے ساتھ کیا تھا تاکہ اس سے پہلے سے موجود مذہبی حساسیت کیقوانین کے غلط استعمال کو روکنے میں مدد ملے، اس کے ساتھ ساتھ کسی مذہبی توہین کے واقعہ میں اگر الزام غلط ثابت ہو تو اس شخص پر بھی اسی قانون کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے۔