اسلام آباد(نا مہ نگار)سابق وزیر داخلہ اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما مرحوم سینیٹر اے رحمان ملک کے صاحبزادوں علی رحمان ملک اور عمر رحمان ملک نے آج اسلام آباد میں دو گرجا گھروں کا دورہ کیا اور جڑانوالہ فیصل آباد میں ہونے والے المناک واقعے پر مسیحی برادری سے اظہار یکجہتی کیا جہاں مشتعل ہجوم نے متعدد گرجا گھروں میں توڑ پھوڑ کی اور بائبل کی کاپیاں جلا دیں۔ دورے کے دوران انہوں نے جڑانوالہ واقعہ کو انتہائی قابل مذمت قرار دیا۔ مسیحی برادری سے خطاب کرتے ہوئے عمر رحمان ملک نے کہا کہ ملک میں تمام شہریوں کو مساوی حقوق حاصل ہیں اور پرامن، ترقی پسند اور خوشحال پاکستان کے لیے ہمیں بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور اس کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ہمیشہ پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق اور تحفظ کی بات کی ہے اور پیپلز پارٹی اقلیتوں کی واحد نمائندہ سیاسی جماعت ہے۔ عمر رحمن ملک نے مزید کہا کہ "مٹھی بھر شرپسندوں کے ذریعے گمراہ کرنے والا ایسا جنونی ہجوم پوری پاکستانی قوم کی نمائندگی نہیں کرتا"۔عمر رحمان ملک نے مزید کہا کہ اقلیتوں پر حملوں کے ایسے افسوسناک واقعات سے دنیا بھر میں ملک کی بدنامی ہوگی۔ انہوں نے پاکستانی عوام پر زور دیا کہ وہ ہمیشہ پرامن رہیں اور ان مٹھی بھر انتہا پسندوں کے ہتھے نہ چڑھیں جنہوں نے انتہا پسندی کو فروغ دے کر ملک میں امن کے عمل کو سبوتاژ کیا ہے۔علی رحمان ملک نے کہا کہ ان کے والد مرحوم سینیٹر رحمان ملک ہمیشہ مسیحی برادری کے ساتھ خوشیاں بانٹتے تھے اور وہ ہر سال کرسمس اور ایسٹر پر مسیحی کالونیوں کا دورہ کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد کے علاقے جڑانوالہ میں پیش آنے والے افسوسناک اور انتہائی قابل مذمت واقعات پر انہیں گہرا صدمہ پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین پاکستان میں بسنے والی اقلیتوں کو مکمل تحفظ اور مساوی حقوق دیتا ہے۔علی رحمان ملک نے کہا کہ قومی پرچم میں اقلیتوں کا احترام بھی شامل ہے جو قوم کی علامت ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ عظیم قومی پرچم کے سائے تلے اقلیتوں کے خلاف تشدد کے ایسے دردناک واقعات کیسے رونما ہو سکتے ہیں۔