سائنس دانوں نے دماغ کےلیے ایک ایسا پیس میکر تیار کیا ہے جو امریکی صدر جو بائیڈن جیسی کیفیت والے لوگوں کے متاثرہ حصے میں نصب کیا جائے گا۔
امریکی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ نیا آلہ پارکنسن سے متاثرہ شخص کے دماغ میں نصب کیا جائے گا اور اسکے ذریعے اس کی دماغی سرگرمیوں کو 24 گھنٹے ریگولیٹ کیا جاسکے گا۔
یہ پارکنسن کی ابتدائی علامات والے مریضوں کی دیکھ بھال میں مددگار ہوگا۔ اس بیماری یا کیفیت کو ایڈاپٹیو ڈیپ برین اسٹیمولیشن کہا جاتا ہے یہ آلہ مریض کو دن میں متحرک رکھنے اور رات کے اوقات میں بے خوابی کا علاج کرسکے گا۔
عام طور پر ڈیپ برین اسٹیمولیشن میں دماغ میں مخصوص جگہوں پر باریک تار جنھیں الیکٹروڈ کہا جاتا ہے انھیں لگایا جاتا ہے جو کہ اس قسم کی دماغی کیفیت یا بیماری کے دوران ان علامات کو کم کرنے کےلیے الیکٹریکل سگنلز دیتا ہے۔
ماہرین کو یقین ہے کہ یہ آلہ موجودہ تکنیک جو پارکنسن (دماغی انحطاط پذیری کی بیماری) کے علاج کے لیے برسوں سے استعمال کی جا رہی ہے، اس میں بہتری کی جانب ایک قدم ہے، ماہرین کا گمان ہے کہ صدر بائیڈن اسی بیماری میں مبتلا ہیں