آڈیو لیکس کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ آڈیو مواد کا جائزہ لینے کی پابند تھی: سپریم کورٹ

Aug 21, 2024

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) آڈیو لیکس کیس اسلام آباد ہائیکورٹ کی عدالتی کارروائی کے خلاف وفاقی حکومت کی اپیل کا سپریم کورٹ نے 19 اگست کی عدالتی کارروائی کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا ہے۔ جسٹس امین الدین خان اور جسٹس نعیم اختر افغان پر مشتمل دو رکنی بنچ کا تحریری حکمنامہ 5 صفحات پر مشتمل ہے۔ سپریم کورٹ کے تحریری حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ 19 مئی 2023ء کو وفاقی حکومت نے انکوائری کمشن قائم کیا، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں انکوائری کمشن تشکیل دیا گیا، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس عامر فاروق بھی تین رکنی کمشن کا حصہ تھے۔ سپریم کورٹ نے انکوائری کمیشن کو کام سے روکا جس کے بعد آج تک دوبارہ اجلاس نہ ہو سکا۔ وفاقی حکومت نے اپنی اپیل میں مؤقف اختیار کیا کہ ہائی کورٹ نے ازخود نوٹس کے دائرہ اختیار کو استعمال کیا۔ بشریٰ بی بی نے ہائی کورٹ میں دائر کی گئی رٹ میں کہا کہ آڈیو من گھڑت ہے۔ ہائی کورٹ اس بات کی پابند تھی کہ پہلے مواد کا جائزہ لیتی، تاحکم ثانی اسلام آباد ہائیکورٹ کو کارروائی سے روکتے ہیں، فریقین کو نوٹسز جاری، فریقین چاہیں تو اضافی دستاویزات جمع کرا سکتے ہیں۔

مزیدخبریں