ہجرت کے دوران 3 دن میں 90 کلومیٹر کا سفر پیدل طے کیا: نیک محمد 

Aug 21, 2024

ملتان(سماجی رپورٹر) ضلع فیروز پور کی تحصیل موگہ اور گائوں ککری کلاں سے قیام پاکستان کے وقت ہجرت کرکے آنے والے نیک محمد نے کہا کہ میری عمر10 سال تھی اور میں تیسری جماعت کا طالب علم تھا۔ چاروں طرف سے چیخ و پکار کی آوازیں سنائی دینے لگیں۔ دھواں کے بادل گائوں پر چھائے ہوئے تھے تو گائوں کے مسلمانوں کا رات کی تاریکی میں اکٹھ ہوا جس میں متفقہ طور پر ہجرت کرنے کا فیصلہ ہوا۔ علی الصبح4 بجے ہزاروں مسلمانوں پر مشتمل قافلہ روانہ ہوا۔ ابا جی کے دوست ڈوگر فوج میں افسر تھے جن کے تعاون سے ہزاروں پر مشتمل قافلہ نے آٹھ کلو میٹر کا فاصلہ پیدل ڈوگر فوج کی حفاظت میں کیا۔3 دن میں کوئی 90 کلو میٹر کا سفر پیدل کیا اس دوران رات کو خیمے لگا کر قیام کر لیتے پتے اور جڑی بوٹیاں کھا کر گزارہ کرتے ان خیالات کا اظہار انہوں نے نوائے وقت نے پاکستان بنتے دیکھا میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم ہجرت کی غرض سے پاکستان کی طرف روانہ ہوئے تو گھر سے موجود جانور جس میں بھینسیں، بیل، گائیں، بکریاں شامل تھیں ان کی آنکھوں میں آنسو تھے اور ہماری جدائی کا دکھ برداشت نہیں کر رہے تھے۔ اس دوران میں خاندان کے لوگ جانوروں کو پیار کرتے اور روتے رہے۔ دوران سفر والدہ کا بھوک سے برا حال تھا اور چلنے سے قاصر ہوگئیں تو ابا جی نے ایک چادر میں لپیٹ کر اپنی کمر کے پیچھے باندھ لیا جتنی بھی نوجوان لڑکیاں تھیں ان کے چہروں پر کالا رنگ مل دیا تاکہ ان کی عزتیں ہندوئوں سکھوں سے بچ سکیں اور اللہ کا شکر ہے کہ ہمارا یہ عمل کامیاب بھی ہوا اور یوں ہماری بچیاں بحفاظت اپنی منزل مقصود تک پہنچ گئیں۔ تسورگنڈا سنگھ بارڈر پر جونہی پہنچے تو والدہ نے حکم دیا کہ سرزمین پاکستان پر سب سے پہلے دایاں پائوں رکھا جائے ان کے حکم کی تعمیل کرتے ہئے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا تو اس دوران غیب سے کانوں میں آواز آئی کہ سجدہ ریز ہو جائیں یوں ہزاروں پر مشتمل یہ قافلہ گنڈا سنگھ بارڈر پر سجدہ ریز ہوگیا۔

مزیدخبریں