اسلام آباد(خبرنگار)سپریم کورٹ کے 6 فروری اور 24 جولائی کے فیصلے نے پاکستان کی 25 کروڑ عوام میں تشویش پیدا کردی۔ ملک بھر میں اس فیصلے کے خلاف ا حتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں، دینی جماعتوں کے مشترکہ اجلاس میں مولانا قاضی مشتاق احمد امیر عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت رالپنڈی ، مولانا ظہوراحمد علوی رکن مجلس عاملہ وفاق المدارس العربیہ، مولانا نذیر احمد فاروقی راہنما جمعیت علماء اسلام ، حافظ مقصوداحمدامیر مرکزی جمعیت اہلحدیث اسلام آباد، مفتی ڈاکٹر عبدالرشیدامیر عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت اسلام آباد، مولانا محمد اسلم ضیائی امیر جمعیت علماء پاکستان اسلام آباداور مولانا محمد طیب مبلغ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت اسلام آباد نے ان خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے 6 فروری اور 24 جولائی کو مبارک ثانی قادیانی کیس کا فیصلہ کرتے ہوئے آئین،شریعت اور اپنے اختیارات سے تجاوز کیا۔ ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے پاکستانیوں کا بنچ کے فیصلے پر اعتماد نہیں رہا۔ سپریم کورٹ جب تک فیصلہ واپس نہیں لیتی تب تک تحریک جاری رہے گی۔