اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد نے بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کو نشوونما پروگرام کی کامیابی میں اہم کردار ادا کرنے پر سراہا ہے۔ آج بی آئی ایس پی ہیڈ کوارٹر میں فاؤنڈیشن کی ڈاکٹر انیتا زیدی سے ملاقات کے دوران، سینیٹر روبینہ خالد نے پاکستان میں ماں اور بچے کی صحت کے بہتر اقدامات کے لیے بی آئی ایس پی اور فاؤنڈیشن کے درمیان جاری شراکت داری پر زور دیا۔اجلاس میں سید علی محمود، کنٹری لیڈ؛ شرجیل مرتضیٰ، چیف ڈیجیٹل آفیسر، کارانداز؛ مسٹر تیمور علی، ہیڈ آف ڈی ایف ایس؛ محترمہ سمیہ علی، جینڈر لیڈ؛ عثمان کوکب خان، ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر سمیت دیگر نے شرکت کی۔ڈاکٹر انیتا زیدی اور سید علی محمود نے حاملہ خواتین کوگھروں کی بجائے ہسپتالوں میں بچوں کی پیدائش پر ترغیب دینے اورانہیں محفوظ ڈیجیٹل ادائیگیوں کے لیے راست کے پلیٹ فارم کو استعمال کرنے کی تجویز پیش کی۔سینیٹر روبینہ خالد نے اس تجویز کا خیر مقدم کیا اور مستحق خواتین کو ان کے وقار پر سمجھوتہ کیے بغیر شفاف ادائیگیوں کو یقینی بنانے کے چیلنج کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہے اور شفاف ادائیگی کے طریقہ کار کو اپنانے کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے فعال طور پر مشاورت کر رہا ہے۔چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے مستحق خواتین میں ڈیجیٹل اور مالیاتی خواندگی کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے پاکستان میں خاندانی منصوبہ بندی، خواتین کی صحت اور تعلیم جیسے اہم مسائل پر بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے بی آئی ایس پی کے عزم کا اعادہ کیا۔صحت سے متعلق اقدامات کے علاوہ، سینیٹر روبینہ خالد نے بی آئی ایس پی کے ہنر مندی کے تربیتی پروگراموں پر روشنی ڈالی، جس کا مقصد معیاری سرٹیفیکیشن فراہم کرکے مستحق خاندانوں کی معاشی حیثیت کو بہتر بنانا ہے تاکہ انہیں بیرون ملک روزگار کے بہتر مواقع حاصل کرنے میں مدد ملے۔بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی نمائندگی کرنے والی ڈاکٹر انیتا زیدی نے بی آئی ایس پی کی میٹرنل نیوٹریشن سٹریٹجی اور صحت سے متعلق دیگر اقدامات کے لیے فاؤنڈیشن کی غیر متزلزل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔