ایران میں پاکستانی زائرین کی بس خوفناک حادثے کا شکار،35 افراد جاں بحق،18 زخمی

ایرانی شہر یزد میں پاکستانی زائرین کی بس خوفناک حادثے کا شکار ہو گئی، جس کے نتیجے میں 35 افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ دیگر 18 زخمی افراد زخمی ہوگئے ہیں ۔ایرانی میڈیا کے مطابق، زائرین کی بس بریک فیل ہونے کے باعث بے قابو ہو کر دہشیر تفتان چیک پوائنٹ کے سامنے الٹ گئی، جس کے بعد بس کو آگ لگ گئی۔ بس میں 53 زائرین سوار تھے۔ اس حادثے میں 25 افراد زخمی ہوئے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق، امدادی ٹیمیں جائے حادثہ پر زخمیوں اور لاشوں کو بس سے نکالنے میں مصروف ہیں جبکہ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ٹریول آپریٹر علامہ قمبر عباس نے نیوز پورٹل اردو نیوز کو بتایا  کہ پاکستانی زائرین کی بس صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ سے زائرین کو لے کر ایران روانہ ہوئی تھی۔ دو بسوں پر مشتمل قافلے میں 100 سے زائد افراد شامل تھے۔منگل کی شب تقریبا 10 بجے کے قریب ایک بس دہشیر تفتان چیک پوائنٹ کے سامنے بلیک فیل ہونے کی وجہ بے قابو ہوتے ہوئے الٹ گئی اور اس میں آگ لگ گئی۔ بس میں 53 زائرین سوار تھے۔ٹریول آپریٹر علامہ  قمر عباس نے مزید بتایا کہ زخمیوں اور لاشوں کو مختلف ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ یزد کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ واضح رہے کہ لاڑکانہ سے 110 زائرین پر مشتمل قافلہ دو بسوں میں روانہ ہوا تھا جس میں سے ایک بس گوادر ایران سرحدی علاقے رمدان میں موجود ہے۔ مولانا قمر عباس نقوی  کے مطابق ، بس میں 14 خواتین سمیت  کل 53 افراد سوار تھے۔صدر آصف علی زرداری،وزیراعظم شہبازشریف، چیرمین سینٹ یوسف رضا گیلانی ، سپیکر قومی اسمبلی  ایاز صادق ، وفاقی وزیر اطلاعات عطا تار ، وزیر داخلہ محسن نقوی ، گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے ایران جانے والی پاکستانی زائرین کی بس کے حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا جبکہ انہوں نے حادثے میں شہید ہونے والے زائرین کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا۔گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں تمام تر ہمدردیاں غمزدہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی بھی دعا کی۔

ای پیپر دی نیشن