گیس کے بڑھتے بل عوام کے لیے عذاب بن گئے ہیں اور غریب لوگوں کے لیے ان بلوں کی ادائیگی دسترس سے باہر ہو گئی ہے۔ ملک میں مہنگائی نے چہار سو اپنے پھر پھیلا لیے ہیں بجلی، پٹرول، کھانے پینے کی اشیا کے ساتھ اب گیس بھی کمیابی کے ساتھ انتہائی مہنگی ہوچکی ہے اور قیمتیں اتنی بلند ہوگئی ہیں کہ غریب عوام کے لیے ان کی ادائیگی نا ممکن ہو گئی ہےعوام کا کہنا ہے کہ بجلی کی قیمتوں کے بعد گیس کی آسمان سے باتیں کرتی قیمتوں نے ہمارا جینا مشکل کر دیا ہے۔ تنخواہ کے برابر بل آتا، اگر ساری کمائی بلوں میں خرچ کر دیں گے تو بچوں کو کیا کھلائیں گے۔شہری کہتے ہیں کہ ہم بنیادی سہولیات کے بلوں کے بیچ پھنس کر ذہنی کرب کا شکار ہو چکے ہیں اور حکمراں امیدوں اور دلاسوں سے کب تک نظام کو چلائیں گے۔مہنگائی کے مارے شہریوں کا کہنا ہے کہ گیس والوں پر بھی بجلی محکمے کا اثر آ گیا ہے آئے روز قیمتیں بڑھاتے. ڈٹیکشن لگاتے ہیں۔ جن کا چار، یا پانچ سو کا بل آتا تھا اب چھ اور سات ہزار کا بل آ رہا ہے۔