اراکین پارلیمنٹ نےنیٹوجارحیت کو سرحدی حدود کی خلاف وزری قرار دیتےہوئےاسےاقوام متحدہ کےفورم پر موثراندازمیں اٹھانےکامطالبہ کردیا۔

چھبیس نومبرکومہمندایجنسی کی سلالہ چیک پوسٹ پرحملےکےبعدسےحکومت کی طرف سےنیٹوکی سپلائی لائن بند ہے. اورامریکہ کےساتھ مستقبل میں تعلقات کا تعین کرنےکیلئے پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی پر معاملہ چھوڑا گیا ہے،پارلیمنٹرینزکے مطابق اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہونے کے باوجود ابھی تک اس کو اقوام متحدہ کے فورم پر موثر انداز میں نہیں اٹھایا جا سکا۔ اراکین پارلیمنٹ کا یہ بھی کہناہےکہ اگراب بھی ہم نے ملکی سلامتی پرہونےوالے اس حملےکواقوام متحدہ اور دیگر عالمی فورم پر نہ اٹھایا تو سر حدوں کی خلاف ورزیوں کا یہ سلسلہ خطرناک صورت اختیارکرسکتاہے. امریکہ اوراتحادیوں کی جانب سے فضائی حدود کی خلاف ورزی کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے قبل بھی تواترسے ڈرون حملے ہماری فضائی حدود کو پامال کرتے رہے ہیں ۔

ای پیپر دی نیشن