لاہور (خبر نگار) سلامت پورہ کے رہائشیوں کی درخواست پر وزیراعلیٰ کی طرف سے منظور کی گئی ڈسپنسری رکن قومی اسمبلی شیخ روحیل اصغر اور رکن صوبائی اسمبلی نوید انجم کی ضد اور انا کا شکار ہو گئی۔ کمشنر لاہور نے ڈسپنسری کے لئے منظور شدہ ایک کروڑ 67 لاکھ روپے کی رقم کسی اور مد میں استعمال کرنے کی ہدایت کر دی۔ ذرائع کے مطابق سلمت پورہ کے شہریوں کی درخواست پر وزیراعلیٰ نے کھلی کچہری میں ڈسپنسری منظور کی تھی۔ ایک کروڑ 67 لاکھ کا تخمینہ لگنے پر یہ رقم ضلعی حکومت کے سپرد کر دی گئی۔ بعدازاں رکن صوبائی اسمبلی نوید انجم نے ڈسپنسری کیلئے ”پارک کے اندر“ جگہ مقرر کر دی جس کی شیخ روحیل اصغر نے مخالفت کی اور ڈسپنسری کی تعمیر شروع نہ ہو سکی۔ دونوں ارکان اسمبلی نے کسی متبادل جگہ کی نشاندھی بھی نہیں کی جس کی وجہ سے ”معاملہ لٹک“ جانے پر کمشنر نے ڈسپنسری کیلئے مختص رقم کسی اور جگہ استعمال کرنے کی ہدایات کر دیں۔