پشاور (بیورو رپورٹ) پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس دوست محمد خان نے کہا ہے کہ وادی تیراہ خیبر ایجنسی میں پاک فضائیہ کی جانب سے کی گئی بمباری کے نتیجہ میں جاںبحق ہونے والے افرادکے لواحقین شریعت کے مطابق دیت حاصل کرنے کے حقدار ہیںکیونکہ قتل خطا میں دیت دینے سے انکار نہیں کیا جا سکتا اور انہیں دیت ادا کرنا اسلامی احکامات کے مطابق ہے۔ یہ ریمارکس انہوں نے گذشتہ روز وادی تیراہ میں پاک فضائیہ کی بمباری سے جاںبحق اور زخمی ہونے والے قبائلیوں کے لواحقین کی جانب سے پٹیشنر کابل شاہ کی دائر رٹ درخواست کی سماعت کے دوران دئیے جب عدالت عالیہ کے چیف جسٹس دوست محمد خان اور جسٹس وقار احمد سیٹھ پر مشتمل ڈویژن بنچ نے دائررٹ درخواست کی سماعت شروع کی تو ڈپٹی اٹارنی جنرل اقبال مہمند وفاق کے وکیل اور پولیٹیکل انتظامیہ خیبر ایجنسی کے سٹینڈنگ کونسل اقبال درانی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالتی استفسار پر پولیٹیکل انتظامیہ کے سٹینڈنگ کونسل نے عدالت کو بتایا کہ بمباری سے جاںبحق و زخمی ہونے والے افرادکے لواحقین کو پولیٹیکل ایجنٹ خیبر ایجنسی کی جانب سے 20، 20 ہزار روپے دئیے گئے تھے۔