بجلی اور گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ جاری، متعدد شہروں میں مظاہرے

لاہور + حافظ آباد (سپیشل رپورٹر + نمائندہ نوائے وقت) بجلی اور گیس کا بحران بدستور جاری ہے جس سے عوام بے حال ہو گئے۔ سیالکوٹ سمیت متعدد شہروں میں مظاہرے کئے گئے۔ تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ میں گیس کی لوڈشیڈنگ اور کم پریشر کے خلاف محلہ حاجی پورہ کی خواتین نے سوئی گیس آفس میں مظاہرہ کیا اور نعرے بازی کی۔ گیس کے ضلعی دفتر میں محلہ حاجی پورہ کی رہنے والی درجنوں خواتےن نے جمع ہونے کے بعد احتجاج کیا اور سوئی گیس حکام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے نعرے بازی کی۔ خواتین کا کہنا تھا کہ سوئی گیس کا پریشر نہیں ہوتا جس کی وجہ سے کھانا پکانا تو دور کی بات گرم بھی نہیں ہوتا اس وجہ سے صبح کے وقت بچوں کو کھانا دینے میں پریشانی کا سامنا ہوتا ہے۔ بعدازاں سوئی گیس کے ضلعی افسران کی یقین دہانی کے بعد خواتین نے مظاہرہ ختم کر دیا۔ حافظ آباد میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 15 گھنٹے سے تجاوزکر جانے سے پاور لومز فیکٹریوں پر تالے لگ گئے جبکہ سینکڑوں مزدور ایک بار پھر معاشی بدحالی کا شکار ہو گئے۔ پاکپتن میں 16 سے 18 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے جس سے کاروباری زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے عوامی اور سماجی حلقوں نے طویل ترین غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی شدید مذمت کی ہے۔ عارفوالا میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 20گھنٹے سے تجاوز کر گیا مساجد میں نمازی تیمم کرنے پر مجبور ہسپتالوں میں مریضوں کو بھی شدید پریشانی کا سامنا۔ عوامی سماجی حلقوں کا شدید احتجاج کیا۔ پیر محل میں لوڈشیڈنگ دورانیہ 15 گھنٹوں سے تجاوز کر جانے کی وجہ سے تمام کاروبار زندگی ٹھپ ہوکر رہ گیا۔ بازاروں میں چلنے والے جنریٹروں کے ایندھن اخراجات بھی دکانداروں نے مہنگائی کے ستائے عوام پر ڈال دئیے جبکہ تعلیمی اداروں میں دسمبر ٹیسٹوں کے حوالے سے طلبا کو پرچے حل کرنے میں بھی شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔دریں اثناءوزارت بجلی و پانی کی سیکرٹری نرگس سیٹھی کی ہدایت پر گھریلو صارفین کیلئے بجلی کی لوڈ شیڈنگ صرف تین گھنٹے کر دینے کا اعلان کاغذی دعویٰ ثابت ہوا۔ اعلان کو چار دن گزر جانے کے باوجود اس پر عملدرآمد نہیں ہو سکا۔ ایک طرف گیس کا پریشر نہیں ہے دوسری طرف بجلی ہر گھنٹے آدھے گھنٹے بعد بند ہو رہی ہے۔ جس کی وجہ سے عوام ذہنی کوفت اور پریشانی کا شکار ہیں۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے باعث کاروبار زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 16 گھنٹے تک پہنچ گیا جبکہ بھوئے آصل اور کوٹ رادھاکشن کے گردونواح میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ چودہ گھنٹے سے تجاوز کر گیا۔ عوام کو شدید مشکلات کا سامنا۔ تفصیلات کے مطابق سخت سردی اور موسم خوشگوار ہونے کے باوجود محکمہ لیسکو نے بھوئے آصل اور نواحی علاقہ کوٹ رادھاکشن میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا بحران پیدا کر رکھا ہے جس کی وجہ سے عوام کو شدید پریشانی کا سامنا ہے اس وقت چوبیس گھنٹوں کے دوران چودہ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے جس کی وجہ سے محنت کش طبقہ فاقوں پر مجبور ہیں اور حکمرانوں کو کوس رہے ہیں جبکہ دوسری گرڈ اسٹیشن کوٹ رادھاکشن نے بار بار ٹرپنگ کو اپنا معمول بنا رکھا ہے جس کی وجہ سے متعدد بار صارفین کی قیمتی اشیاءجل چکی ہیں کیونکہ واپڈا گرڈ اسٹیشن کوٹ رادھاکشن کا عملہ بعض سفارشی افراد کے کہنے پر بار بار دوران لوڈ شیڈنگ فرمائشی بجلی دو چار منٹ کے لئے چھوڑ دیتا ہے جس کی وجہ سے بار بار بجلی آتی جاتی رہی ہے اور لوگوں کی قیمتی اشیاءآئے روز جل جاتی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن