کھل تو جاتا ہے مُغَنّی کے بم وزیر سے دل
نہ رہا زندہ و پائندہ تو کیا دل کی کشود!
ہے ابھی سینہ ¿ اَفلاک میں پنہاں وہ نوا
جس کی گرمی سے پگھل جائے ستاروں کا وجود
(ضربِ کلیم)
کھل تو جاتا ہے مُغَنّی کے بم وزیر سے دل
Dec 21, 2013
Dec 21, 2013
کھل تو جاتا ہے مُغَنّی کے بم وزیر سے دل
نہ رہا زندہ و پائندہ تو کیا دل کی کشود!
ہے ابھی سینہ ¿ اَفلاک میں پنہاں وہ نوا
جس کی گرمی سے پگھل جائے ستاروں کا وجود
(ضربِ کلیم)