لاہور (خصوصی رپورٹر) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ہم تحریک انصاف کی ریلی میں بھر پور شرکت کریں گے، کسی مائی کے لال میں جرأت نہیں کہ وہ کل لاہور میں ہونے والی تحریک انصاف کی احتجاجی ریلی کو روکے‘ عمران خان 16 سال کی دوشیزہ نہیں جو میرے ورغلانے میں آ جائے گی۔ ملک میں درمیانی مدت کے انتخابات کا مطالبہ غیر آئینی نہیں بلکہ ملک کو مارشل لاء سے بچانے کا درمیانی راستہ ہے‘ جب حکومت ناکام ہو جائے تو درمیانی مدت کے انتخابات سے ہی ملک کا بچائو ہو سکتا ہے‘ نوازشریف کو وزارت عظمیٰ کے انتخاب کے بعد سینٹ میں جانے کی توفیق نہیں ہوئی وہ وقت دور نہیں جب قومی اسمبلی اور سینٹ میں نوازشریف کیلئے ’’وزیراعظم تلاش گمشدہ‘‘ کے اشتہار آئیں گے‘ میں سمجھتا ہوں کہ طاہر القادری عمران خان اور مجھے ایک ہو جانا چاہئے اور حکمرانوں کی پالیسیوں کے خلاف سڑکوں پر آیا جائے‘ وزیر خزانہ اسحاق ڈار مسلسل قوم سے جھوٹ بول رہے ہیں چیلنج کرتا ہوں مجھے ثابت کر کے دکھائیں کہ پاکستان کی جی ڈی پی 5 فیصد ہے‘ ہم نے حقیقی اپوزیشن کا گروپ بنا کر اپوزیشن کو تقسیم نہیں کیا خورشید شاہ اگر حقیقی اپوزیشن کریںگے تو ہم ان کے ساتھ ہوں گے۔ خواجہ سعد رفیق کا لحاظ کر رہا ہوں وہ مجھ پر دو حملے کر چکے ہیں اگر تیسرا حملہ ہوا تو مجھ سے زیادہ پوسٹ مارٹم کرنا کوئی نہیں جانتا اور گھر کا بھیدی ہی لنکا ڈھاتا ہے‘ حسینہ واجد بھارت کی آواز بول رہی ہے۔ 24 دسمبر کو راولپنڈی میں عوامی مسلم لیگ احتجاجی جلسہ کرے گی اور عمران خان مہمان خصوصی ہوں گے۔ ڈیوس روڈ پر اپنے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ حکمران اب میلوں اور ٹھیلوں پر آ گئے ہیں سندھ میں پیپلز پارٹی اور پنجاب میں (ن) لیگ دو ارب سے چھانگا مانگا فیسٹیول کروا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ میں دراڑیں پڑ چکی ہیں۔ اپوزیشن اگر قومی اسمبلی کے اجلاس کا مستقل بائیکاٹ کا اعلان کردیں تو (ن) لیگ سے کورم پورا نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں 342 نہیں صرف چار سیٹوں پر ہنگامہ ہے اور اگر ایک بھی حلقہ میں دھاندلی ثابت ہو جائے تو درمیانی مدت کے انتخابات ہی واحد حل ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کاکہنا تھاکہ پرویز مشرف کا ٹرائل کرنے والے فوج کو پیغام دے رہے ہیں پورے ملک میں ایک خاندان کی حکومت ہے۔ پرویز مشرف آخر کار ملک سے واپس چلے جائیںگے۔ 2014ء میں یا تو نوازشریف مضبوط ہو جائینگے یا پھر بھاری مینڈیٹ کے نیچے دب جائیں گے۔ شیخ رشید احمد کے ایک فقرے نے ان کی پریس کانفرنس کو کشتہ زعفران بنا دیا۔ جب ان سے نوجوانوں کیلئے شروع کی جانے والی سکیم کے متعلق سوال کیا گیا تو ان کاکہنا تھاکہ یہاں پر غریب کو کوئی تھپڑ نہیں مارتا اس کی ضمانت کون دے گا یہ فائل اوپر جائے گی اور منکر نکیر اس کی ضمانت دیںگے اور اس کے بعد یہ فائل میانی صاحب میں آکر دفن ہو جائے گی۔