لندن (اے ایف پی) سابق صدر پرویز مشرف کی قانونی ٹیم نے کہا ہے کہ مشرف کے خلاف غداری کے الزامات سیاسی نوعیت کے ہیں انہیں ”شو ٹرائل“ کا سامنا پڑ سکتا ہے، اقوام متحدہ اس معاملے میں مداخلت کرے۔ ان کے وکلا کی ٹیم نے اقوام متحدہ، برطانیہ اور سعودی عرب پر زور دیا کہ وہ مشرف کے خلاف ٹرائل کی مذمت کریں۔ مشرف کے وکیل بیرسٹر سٹیون کے نے لندن میں پریس کانفرنس میں کہا کہ مشرف کے خلاف اس کیس کی سماعت وزیراعظم اور ان کے سیاسی مخالفین کی جانب سے ایک منظم شو ٹرائل ہو گا۔ فیئر ٹرائل ہر شخص کا بنیادی حق ہے۔ یہ سیاسی مداخلت کی ایک بدترین مثال ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جسٹس فیصل عرب کو مشرف حکومت کے دور میں برطرف کیا گیا تھا اس لئے ہمارا خیال ہے کہ ٹرائل غیرجانبدارانہ نہیں ہو گا۔ ان کی قانونی ٹیم نے اقوام متحدہ انسانی حقوق کمشن کے سربراہ نیوی پلے اور اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندوں پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر مداخلت کریں اور یہ بات یقینی بنائیں کہ سابق صدر کے خلاف یہ الزامات سیاسی بنیادوں پر تو نہیں۔ بیرسٹر ٹو بی کیڈمین نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اتحادی ممالک پر زور دیا کہ وہ ان کی حمایت کریں یہ پاکستان کے نظام انصاف میں مداخلت نہیں ہو گی۔رائٹر کے مطابق مشرف کی قانونی ٹیم نے اقوام متحدہ سے اپیل کی ہے کہ وہ مشرف کیس میں مداخلت کرے اور مشرف پر غداری کا مقدمہ چلانے سے روکے۔ انکی اس درخواست کا مقصد اقوام متحدہ سے یہ حکم حاصل کرنا ہے کہ وہ وزیراعظم نوازشریف پر زور دے کہ اس معاملے کو ختم کیا جائے یا اس میں تاخیر کی جائے۔ یہ اپیل اس خصوصی نمائندے کو بھی بھیجی گئی ہے جس نے ججوں کے بارے میں خصوصی طور پر تحقیقات کی تھیں۔ ایک دستاویز اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشن کو بھی بھیجی گئی ہے۔
مشرف/ قانونی ٹیم