“پکڑو اور مارو پروگرام“ الٹا پڑ سکتا ہے : افغانستان میں بیشتر آپریشن ناکام رہے : سی آئی اے

نیویارک (آن لائن+ صباح نیوز) وکی لیکس نے سی آئی اے کی جانب سے عسکریت پسندوں کو ہدف بنانے کے حوالے سے ایک خفیہ دستاویز جاری کی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وکی لیکس کے مطابق امریکی خفیہ ادارے ’سی آئی اے‘ نے یہ رپورٹ 2009ءمیں تیار کی تھی۔ اس میں بتایا گیا ہے افغانستان میں طالبان کی لیڈرشپ کے خلاف اتحادی افواج کے زیادہ تر آپریشن غیر موثر یا ناکام رہے۔ وکی لیکس نے مزید بتایا سی آئی اے کی طرف سے یہ رپورٹ اسوقت تیار کی گئی تھی جب امریکی صدر باراک اوباما نے القاعدہ اور طالبان کو پیچھے دھکیلنے اور شکست دینے کیلئے طاقت کے اضافی استعمال کا حکم دیا تھا۔ سی آئی اے کی طرف سے اس رپورٹ کا نام ایچ وی ٹی یعنی ہائی ویلیو ٹارگٹنگ رکھا گیا تھا۔ صباح نےوز کے مطابق امریکی سی آئی اے کی طرف سے ”پکڑو اور مارو“ پروگرام کے تحت کی جانے والی "ٹارگٹ کلنگ" کے افغانستان میں منفی رد عمل آنے کے خدشات ظاہر کئے گئے ہیں۔ اس امر کا اظہار سی آئی اے کی طرف سے جاری رپورٹ میں سی آئی اے اور امریکی خفیہ رازوں کے مثبت اور منفی اثرات کے امکانات کے بارے میں کہا گیا ہے "ہائی ویلیو ٹارگٹس" کو نشانہ بنانے کے بارے میں 18 صفحات پر مشتمل رپورٹ سابق سی آئی اے چیف لیون پنیٹا کے دور میں مرتب کی گئی تھی۔ اس رپورٹ سے محض چند ماہ قبل صدر اوباما نے حکم دیا تھا طالبان سے نمٹتے ہوئے القاعدہ کو شکست دے کر افغانستان کی جنگ سے نکلا جائے۔ اس رپورٹ میں افغانستان میں مزاحمت کچلنے کے لیے کاوشوں کو مختلف درجوں میں بانٹا گیا اور کہا گیا "افغانستان میں کامیابی محدود رہی۔"کیونکہ طالبان اپنے کھوئے ہوئے قائدین کے متبادل سامنے لانے کی غیر معمولی اہلیت رکھتے ہیں، اس کے مقابلے میں افغان حکومت کابل سے باہر بہت کم اثرات رکھتی ہے" رپورٹ میں کہا گیا ہے "طالبان کی طرف سے پاکستان میں عبادتگاہوں کو استعمال کئے جانے کی وجہ سے بھی اس ایچ وی ٹی کے تحت کی جانے والی کوششوں کو مشکل بنائے رکھا۔ "تاہم رپورٹ میں اسامہ بن لادن کے حوالے سے پاکستان میں ملنے والی کامیابی کا ذکر کیا گیا ہے۔ "عراق میں القاعدہ کے خلاف آپریشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے" القاعدہ کے خلاف اہدافی کامیابیاں حاصل کرنے میں اس وقت زیادہ آسانی رہی جب مقامی سرحدی فورسز اور عراقی سنیوں کو ملا کر کارروائیاں کرنے کی کوشش کی گئی۔ "اس رپورٹ کے حوالے سے کہا گیا ہے "یہ ایچ وی ٹی آپریشنز" مزاحمت کاروں کی صلاحیت کو کمزور کرنے میں مفید ہو سکتے ہیں، خصوصاً جب یہ سرحدی علاقوں میں کئے جائیں۔
سی آئی اے/ آپریشن



ای پیپر دی نیشن