بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکولز پروگرام میں بے قاعدگیوں کا پی اے سی نے نوٹس لے لیا

اسلام آباد (سپیشل رپورٹ) بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکولز پروگرام میں بے قاعدگیوں‘ افسروں کی غیرقانونی ترقی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے کیس کا قومی اسمبلی کی پبلک اکاونٹس کمیٹی نے نوٹس لیا ہے اور ان بے قاعدگیوں پر وفاقی وزارت تعلیم سے وضاحت طلب کرلی ہے۔ نوائے وقت کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکولز پروگرام میں ایک ٹیچر ایک سکول پروگرام کے تحت غریب بچوں کو پرائمری کی سطح تک تعلیم دی جاتی ہے لیکن اس ادارے میں بے قاعدگیوں غیر قانونی ترقیوں اور تقرریوں‘ گھوسٹ سکول قائم کرنے کے واقعات سامنے آئے ہیں وفاقی وزارت تعلیم نے خود اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں جو اس نے پی اے سی کو دی ہے اعتراف کیا ہے کہ فیصل شہزاد نامی ایک شخص کو 16ویں گریڈ میں 1999ء میںاسسٹنٹ فیلڈ آفیسر بھرتی کیا گیا جس کے بعد اس نے ملی بھگت سے گریڈ 17میں پرموشن حاصل کرلی اور اس کے کچھ عرصہ بعد گریڈ 18 میں بھی ترقی حاصل کرلی۔ وفاقی وزارت تعلیم کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق مذکورہ افسر نے 2007ء میں جو گریڈ 18 میں ڈپٹی ڈائریکٹر کے طور پر کام کر رہا تھا استعفیٰ دے دیا اور پھر 2010ء میں اسے وفاقی وزیر تعلیم نے گریڈ 20میں دوبارہ بھرتی کرلیا۔ وفاقی وزارت تعلیم کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق تقرری غیر قانونی تھی اس تقرری کے لئے مجاز اتھارٹی سے اجازت نہیں لی گئی تھی۔مذکورہ آفیسر نے بعد میں وزارت تعلیم کے ایک ریٹائرڈ آفیسر محمد رمضان کو غیر قانونی طور پر بھرتی کرلیا۔

ای پیپر دی نیشن