مہمند ایجنسی: سابق امن کمیٹیوں نے امن قائم ہونے کے بعد رضاکارانہ طور پر انتظامیہ کو بھاری ہتھیار جمع کرا دئیے

Dec 21, 2015

گھالانی(این این آئی) وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے فاٹا کی مہمند ایجنسی کی تحصیل بازئی کی سابقہ امن کمیٹیوں نے امن قائم ہونے کے بعد رضا کارانہ طور پر انتظامیہ کو بھاری تعداد میں ہتھیار جمع کرا دیے۔اسسٹنٹ پولیٹکل ایجنٹ عبداللہ شاہ نے صحافیوں کو بتایا کہ انتظامیہ کو ہتھیار جمع کروانا اس بات کی نشاندہی ہے امن کمیٹیوں کو تحلیل کیا جارہا ہے۔ہتھیار جمع کروانے کیلئے منعقدہ تقریب میں سابقہ امن کمیٹیوں کے سربراہان ملک سلطان، ملک صنوبر خان، ملک زر جان، ملک صابر خان اور بڑی تعداد میں قبائلی سرداروں نے شرکت کی۔عبداللہ شاہ کے مطابق یہ عمل نیشنل ایکشن پلان کا حصہ اور گورنر خیبر پی کے مہتاب عباسی کی ہدایت پر کیا گیا ہے جس کا مقصد ریاست کی رٹ کو قائم کرنا ہے۔انہوں نے کہا پہلی بار انتظامیہ نے سرحدی چوکیوں کی حفاظت کیلئے 300 لیویز اہلکار تعینات کئے ہیں اور اس کیلئے انہیں ہتھیار بھی فراہم کئے جائیں گے۔انتظامیہ کو جمع کروائے جانے والے ہتھیاروں میں تین آر پی جی سیون لانچر، پانچ اینٹی ائیر کرافٹ گنیں، آٹھ شاٹ رینج میزائل، دو اینٹی ٹینک مائنز، مختلف بور کی ہزاروں گولیاں اور آر پی جی سیون ایمونیشن کے 44 شیل شامل ہیں۔ملک سلطان نے کہا سیکیورٹی فورسز، قبائلی لوگوں اور امن کمیٹیوں کی قربانیوں کی وجہ سے علاقے میں امن قائم ہوا ہے۔ 

مزیدخبریں