اسلام آباد( رستم اعجاز ستی) اےوان بالا( سےنےٹ) کا اجلاس گزشتہ روز پر سکون رہا، سنےٹرز نے ہڑبونگ مچانے کی بجائے سنجےدہ روےہ اپناےا اور عوام کو درپےش مشکلات پر بھی گفتگو کی، وقفہ سوالات کے دوران اجلاس کی کارروائی کی صدارت ڈپٹی چےئرمےن عبدالغفور حےدری نے کی اور متعدد سنےٹرز کو انہوں نے ملائم لہجے مےں کہا کہ وہ تقرےر نہ کرےں سوال کرےں ، سنےٹر اعظم سواتی نے وقفہ سوالات کے دوران اےف آئی اے کو آذاد کرنے کا مطالبہ کر تے ہوئے کہا کہ اےف آئی اے کو جب تک اےک خود مختارر ادارہ بنا کر اسکے ڈی جی کو آئےنی تحفظ نہےں دےا جائے گا ےہ بے لاگ تفتےش نہےں کر سکے گا، اسی سوال کے دوران پانامہ لےکس کے معاملہ کا تذکرہ بھی ہوا جب سنجےدہ طبےعت کے حامل اور باوزن دلائل کےساتھ بات کرنے والے سنےٹر جہانزےب جمالدےنی نے کہا کہ اےف آئی اے کو اےک خود مختار ادارہونا چاہےئے کےا اےف آئی اے نے پانامہ لےکس سمےت دےگر اےسے معاملات پر پر کوئی تفتےش کی، انہےں وزےر مملکت داخلہ نے بتاےا کہ ڈی جی اےف آئی اے کے پاس آپرےشنل اورانتظامی اختےارات موجود ہےں، اےف آئی اے کے28ےا29شعبہ جات ہےں جس مےں کام کرتا ہے ، کچھ کمی ہوتی ہے لےکن مجموعی طور پر اےف آئی اے کی کارکردگی بہتر ہے، وقفہ سوالات کے دوران وزارءسعد رفےق، بلےغ الرحمن، مرےم اورنگزےب، طارق فضل چوہدری سمےت دےگر کی اچھی تےاری تھی اور انہوں نے کسی سوال کا جواب گول مول دے کر جان چھڑانے کی کوشش نہےں کی۔ سول ہسپتال کوئٹہ مےں دہشت گردی کے سانحے پر کمےشن رپورٹ کو زےر بحث لانے کی تحرےک التواءمنظور ہو جانے پر گرما گرم بحث متوقع ہے اور سےاسی درجہ حرارت بھی بڑھنے کا امکان ہے۔
سینیٹ ”وزراءتیاری کر کے آئے‘ پانامہ لیکس کا بھی تذکرہ ہوا“
Dec 21, 2016