پشاور (نوائے وقت رپورٹ) خیبر پی کے اسمبلی نے مائنز اینڈ منرل ڈویلپمنٹ اینڈ ریگولیشن بل 2016ء کی منظوری دیدی۔ علاوہ ازیں صوبائی اسمبلی میں ضیا اللہ آفریدی کی تقریر کے دوران شور شرابا کیا گیا۔ضیا اللہ آفریدی نے کہا کہ وہ احتساب کے خلاف نہیں لیکن انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔ وزیر اعلیٰ کے کہنے پر انہیں گرفتار کیا گیااور لوگوں کو ان کے خلاف گواہی دینے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ضیا اللہ آفریدی نے الزام عائد کیا کہ احتساب کمیشن میں غیر قانونی بھرتیاں کی گئیں، عمران خان نے اس لیے احتساب کمیشن بنایا تھا کہ اس میں ڈاکو رکھے جائیں۔ تقریر کے دوران صوبائی وزیر شاہ فرمان نے مداخلت کی، جس پر سپیکر اسمبلی نے شاہ فرمان کو خاموش رہنے کی ہدایت کی۔علاوہ ازیں پبلک پرکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (ترمیمی) بل 2016ء کو صوبائی اسمبلی خیبر پی کے سے پاس ہونے اور گورنر خیبر پ کے کی منظوری کے بعد صوبائی لیجسلیٹر ایکٹ کے طور پر شائع کر دیا گیا ۔ اس کا اعلان صوبائی اسمبلی سیکرٹریٹ کے جاریکردہ اعلامیہ میں کیا گیا ہے۔ ضیاء آفرید ی کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ کیخلاف کرپشن کے ثبوت اکٹھے کرلئے ہیں‘ قانونی ماہرین سے مشاورت کے بعد ان کے خلاف رٹ دائر کروں گا‘ حق وسچ کے راستے پر پارٹی سے نکال بھی دیں تو کوئی پرواہ نہیں۔
خیبر پی کے اسمبلی: مائنز اینڈ منرل ڈویلپمنٹ بل منظور‘ ضیاء آفریدی کی تقریر پر شور
Dec 21, 2016