بلوچستان کا سی پیک میں اہم کردار ہے، جہاں امن کیلئے مسائل حل کرنا ہونگے : حافظ سعید

Dec 21, 2016

لاہور، کوئٹہ (خصوصی نامہ نگار+ بیورو رپورٹ) امیر جماعۃ الدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ بیرونی قوتیں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ اور ایٹمی پروگرام کسی صورت برداشت کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں، سی پیک میں بلوچستان کا اہم کردار ہے‘ یہاں امن بحال کرنے کیلئے حکومت کو بلوچستان کے اندرونی مسائل حل کرنا ہوں گے، اگر بلوچستان کی گیس سے پورے ملک کا چولہا جلتا ہے تو یہ بنیادی سہولت بلوچ عوام کو بھی ملنی چاہیے۔ بلوچستان کے مسائل حل کرنے کیلئے ہمیں متحد ہو کر آواز اٹھانا ہوگی۔ ہم نے ہمیشہ بلوچستان کے مسائل حل کرنے کی بات کی ہے، 21 دسمبر کو کوئٹہ میں ہونے والی دفاع اسلام کانفرنس میں قومی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے علاوہ بلوچستان کی جماعتیں بھی شامل ہوں گی، تھرپارکر سندھ کی طرح بلوچستان میں بھی سینکڑوں واٹر پروجیکٹ مکمل کئے۔ وہ گزشتہ روز کوئٹہ کے مقامی ہوٹل میں دفاع اسلام کانفرنس کی تیاریوں و انتظامات کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ حافظ محمد سعید نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اس وقت پاکستان خصوصا بلوچستان تخریب کاری اور دہشت گردی کا شکار ہے۔ آج کی دفاع اسلام کانفرنس میں بلوچستان کے اندرونی مسائل سے حکومت کی چشم پوشی اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے رد عمل پر بھی بات کریں گے۔ حقیقت یہ ہے کہ پوری دنیا میں مسلمانوں کا خون بہہ رہا ہے۔کشمیر میں انڈیا خون بہا رہا ہے۔شام ،فلسطین،برما اور ہر جگہ مسلمانوں پر ظلم کیا جا رہا ہے اس پر بھی بھر پور آواز اٹھائیں گے۔انہوںنے کہاکہ آج تک پاکستانی حکمرانوں نے امریکہ پر انحصار کیا۔سی پیک کا منصوبہ، پاکستان کا امن اور ایٹمی پروگرام بھارت اور دیگر اسلام دشمن قوتوں کو کسی طور برداشت نہیں ہے۔ امریکہ بھارت کو شہہ دے رہا ہے۔ دشمن کو ہمارا پاکستان کے مسائل پر بولنا گورارا نہیں ہے اسی لئے دشمن ہمارے خلاف پراپیگنڈا کرتا ہے لیکن ہم کسی کے پراپیگنڈے سے متاثر اور دبائو کا شکار ہونے والے نہیں ہیں۔ افغان مہاجرین کا مسئلہ بھی بہت اہم ہے حکومت نے ایک سال کیلئے ریلیف دیا مگر اس کو مکمل حل کرنا ہو گا۔ پاکستان میں اتحاد و اتفاق کی فضا قائم کرنا ہمارا مشن ہے۔ہم کہتے ہیں کہ ہر صوبے کا مسئلہ حل ہونا چاہئے۔ اگر بلوچستان سے گیس پورے پاکستان میں جاتی ہے تو اس کو بھی یہ حق ملنا چاہیے۔ پارلیمنٹ میں ہمارے خلاف بولنے والے اغیار کو خوش کرنے کیلئے ایسا کرتے ہیں۔ بلوچستان کے مسائل حل کرنے کیلئے ہمیںمتحد ہو کرآواز اٹھانا ہوگی۔ ہم بلوچستان میں 800 کنویں بنا چکے ہیں۔ 

مزیدخبریں