اسلام آباد (صباح نیوز + این این آئی) سینٹ میں منگل کو تمام آف شور کمپنیوں بشمول پانامہ لیکس، کک بیکس، بدعنوانیوں اور بھاری قرضوں کی معافی کی تحقیقات کیلئے حکومتی بل پیش کردیا گیا ہے بل کو انکوائری کمشن آف پاکستان کی تشکیل کا نام دیا گیا۔ ایوان بالا میں لیگل پریکشنرز اینڈ بارکونسل ایکٹ 1973میں مزید ترمیم کے بل کو متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔ وزیر قانون وانصاف زاہد حامد نے لیگل پریکٹیشنرز اینڈ بار کونسلز ترمیمی بل 2016منظوری کیلئے پیش کیا۔ بعض ازاں وزیر قانون و انصاف نے پانامہ لیکس و دیگر آف شور کمپنیوں و کرپشن کی تحقیقات کیلئے انکوائری کمیشن آف پاکستان کی تشکیل کیلئے قانون وضع کرنے کا بھی بل پیش کیا ۔ چیئرمین سینٹ نے سرکاری پاکستان انکوائری کمشن بل 2016متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔ متحدہ اپوزیشن و حکومتی اتحادیوں کی سینٹ میں سول ہسپتال کوئٹہ میں دہشت گردی کے سانحہ پر قاضی فائز عیسی کمیشن کی رپورٹ سے متعلق تحریک التواء کو بحث کیلئے منظور کرلیا گیا تحریک کے محرکین میںپیپلزپارٹی، عوامی نیشنل پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ، پختونخواملی عوامی پارٹی شامل ہیں۔ چیئرمین سینٹ نے ریگولیٹری اتھارٹیز کو حکومت کے ماتحت کرنے کے معاملے پر ایوان بالا میں وزیر انچارج کابینہ ڈویژن شیخ آفتاب کو وضاحت کیلئے آج بدھ کو طلب کرلیا کہ کس قانون کے تحت ریگولیٹری اتھارٹیز کو وزارتوں کے ذیلی ادارے قرار دیا جارہا ہے ۔ اس طرح تو ان اتھارٹیز کی آزادی وخودمختاری ختم ہو کر رہ جائے گی۔ ہائوس کے بزنس کے حوالے سے ایوان میں آئندہ متعلقہ وزیر کو موجود نہ ہونے کی صورت میں اس کے خلاف کارروائی کرنے کا بھی چیئرمین سینٹ نے اعلان کردیا۔ چیئرمین سینٹ نے این ایف سی ایوارڈ سے متعلق تحریک کو خلاف ضابطہ قرار دے کر مسترد کردیا۔ انہوں نے 25اکتوبر 2016کو پولیس ٹریننگ سنٹر کوئٹہ پر دہشت گردانہ حملے جس میں 60زیر تربیت پولیس عملے کی جانیں ضائع ہوگئیں تھیں کے واقعہ پر پہلے ہی بحث ہونے پر اس معاملے پر حافظ حمداللہ کی مزید تحریک التواء کو مسترد کردیا ہے۔ چیئرمین سینٹ نے قاضی فائز عیسی کمیشن رپورٹ کی زیر بحث لانے کی تحریک کو منظور کرلیا اور اعلان کیا کمشن کی رپورٹ پر آج دوگھنٹوں کی بحث کرائی جائے گی۔ رضاربانی نے متعلقہ انچارج وزیر کو ہدایت کی کس قانون کے تحت اتھارٹیز کو ذیلی ادارے قرار دیا جارہا ہے ریگولیٹری اتھارٹیز کے وزارتوں کے ذیلی ادارے ہونے پر توا ن کی آزادی و خودمختاری ختم ہو کر رہ جائے گی سینٹ کو بتایا جائے کس قانون یاکس قاعدے کے تحت ریگولیٹری اتھارٹیز کو وزارتوں کے حوالے کیا جارہا ہے۔ اس بارے میں مشترکہ مفادات کونسل کو کیوں نظرانداز کیا گیا۔ سینٹ میں توجہ دلائو نوٹس پر پی ٹی آئی رکن سینیٹر اعظم سواتی نے کہا وفاقی حکومت نے ڈی آئی ایف ڈی کے پاکستان میں سربراہ کو ملاقات سے روکا۔ برطانوی ترقیاتی ادارے کے سربراہ کو سپیکر خیبر پی کے سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ سینیٹر بلیغ الرحمان نے سینٹ کو بتایا سربراہ ڈی آئی ایف ڈی نے خیبر پی کے کا دورہ کرنے کی درخواست نہیں کی۔ خیبر پی کے میں غیر ملکیوں کے جانے پر پابندی نہیں۔ سیکرٹریٹ ایکٹ 1923ء اور فارن آرڈر 1951ء کے تحت اجازت لینا ضروری ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق سینٹ میں بیرون ملک منی لانڈرنگ میں ملوث افراد اور کمپنیوں کے نام پیش کر دیئے گئے منی لانڈرنگ میں ملوث افراد، کمپنیوں کے نام وزارت داخلہ نے ایوان میں پیش کئے۔ وزارت داخلہ کے مطابق ان افراد اور کمپنیوں پر انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت مقدمات قائم کئے گئے ہیں ملوث افراد اور کمپنیوں کے خلاف 2010ء سے اکتوبر 2016ء تک مقدمات قائم کئے انسداد منی لانڈرنگ کے 109 مقدمات قائم کئے گئے، لاہور میں 82 اور ملتان میں 18 مقدمات قائم کئے گئے۔ کراچی میں 9 مقدمات قائم کئے گئے ہیں لائیو سکیورٹیز کے محمد توفیق، جاوید خانانی، محمود الحق کے خلاف مقدمات قائم کئے ہیں ایگزیکٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کے خلاف انسداد منی لانڈرنگ کے تحت مقدمہ قائم کیا سی ای او ایگزیکٹ شعیب شیخ، سی ای او وقاص عتیق سمیت 14 افراد کے خلاف مقدمہ قائم کیا۔ وزارت داخلہ نے سینٹ کو تحریری جواب میں بتایا کہ ایف آئی اے نے ملک بھر میں انسانی سمگلروں اور غیرقانونی تجارت میں ملوث افراد پر کریک ڈاؤن کا آغاز کیا ہے۔گزشتہ تین برسوں میں انسانی سمگلنگ میں ملوث 2 ہزار 184 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ وزارت داخلہ نے یہ بھی بتایا جعلی شناختی کارڈز میں نادرا کے 54 افسران ملوث تھے وزیر مملکت داخلہ بلیغ الرحمن نے کہا ان ملازمین میں سے 16 کو برطرف کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا جون 2013 سے اکتوبر 2016 تک ملک میں 1 لاکھ 65 ہزار 652 شناختی کارڈز بلاک کئے گئے۔ شناختی کارڈز کی دوبارہ تصدیق کے مرحلے میں 48ہزار 331 جعلی اور مشتبہ کارڈز کی نشاندہی ہوئی۔ جعلی اور مشتبہ کارڈز کی پروسیسنگ میں ملوث نادرا کے 18 ملازمین کے خلاف مقدمات درج ہیں، سینیٹر نہال ہاشمی نے نکتہ اعتراض پر کہا پولیس سے مرضی کے کام لینے کے لیے آئی جی سندھ کا تبادلہ کیا گیا۔ سینیٹر ثمینہ عابد نے کہا حویلیاں طیارہ حادثے میں ڈی سی چترال اسامہ وڑائچ کی خدمات کے اعتراف میں ان کے لئے کسی تمغے کا اعلان کیا جائے۔ سینٹ اجلاس کل دن اڑھائی بجے تک ملتوی گر دیا گیا۔ سینٹ کو بتایا گیا وفاقی تعلیمی اداروں میں خالی آسامیوں پر بھرتی کا عمل جلد مکمل کیا جائے گا۔آن لائن کے مطابق سینٹ ارکان نے بلوچستان میں گیس کی قلت، بجلی لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔