اسلام آباد (محمد نواز رضا/ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے 2018 کے عام انتخابات میں شہباز شریف کو مسلم لیگ ن کا وزارت عظمیٰ کے لئے امیدوار بنانے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے تاہم اس بات کا اعلان مناسب وقت پر کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق میاں نواز شریف کو ایک گیلپ سروے رپورٹ پیش کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ میاں شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن 2018 کا انتخاب جیت سکتی ہے لیکن اس کی کامیابی کا تناسب 2013 کے مقابلے میں کم ہو گا۔ اس کی کئی وجوہات ہیں ان میں ایک یہ ہے کہ ختم نبوت کا ایشو مسلم لیگ ن کی مقبولیت پر اثرانداز ہو سکتا ہے۔ دوسرا یہ کہ 2 کروڑ نیا ووٹر شامل ہوا ہے اس میں تحریک انصاف کے حامیوں کی تعداد قدرے زائد ہے‘ تحریک انصاف کے ووٹ بینک میں اضافہ ہوا ہے لیکن اس کے باوجود مسلم لیگ ن سے 10 پوائنٹ پیچھے ہے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کا گراف 36 فیصد پر ہے جبکہ تحریک انصاف کا گراف 17 سے بڑھ کر 27 فیصد ہو گیا ہے۔ پیپلز پارٹی سندھ‘ تحریک انصاف کے پی کے اور بلوچستان میں مسلم لیگ ن اور قوم پرست جماعتوں کی پوزیشن مستحکم ہے۔ سندھ کے شہری علاقوں میں تاحال ایم کیو ایم کی گرفت ہے جبکہ پنجاب میں اب بھی مسلم لیگ ن کو واضح اکثریت حاصل ہے۔