امریکی فیصلے کیخلاف جنرل اسمبلی میں آج ووٹنگ مخالفوں کی امداد کم کر دینگے :ٹرمپ

واشنگٹن ، ریاض (نوائے وقت رپورٹ+ اے ایف پی+ نیوز ایجنسیاں) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میںبیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی فیصلے کے خلاف قرار داد پر ووٹنگ آج ہوگی، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ جنرل اسمبلی میں امریکہ مخالف ووٹ دینے والے ممالک کی امداد میں کٹوتی کر دیں گے۔ امریکہ سے امداد لینے والے ممالک کو پتہ چل جائے گا۔ ہم صورتحال کاجائزہ لے رہے ہیں، یہ ممالک اربوں ڈالرہم سے لیتے ہیں اور ہمارے خلاف ووٹ دیتے ہیں، کوئی پرواہ نہیں ہے۔ امریکہ کی جانب سے بیت المقدس کواسرائیلی ریاست کا دارالحکومت تسلیم کئے جانے اور امریکا کے امن عمل میں جانبدارانہ پالیسی اپنانے کے بعد فلسطینی اتھارٹی نے امن عمل کی نگرانی کے لئے روس اور چین سے مدد لینے کی تیاری شروع کی ہے۔ فلسطینی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے دو الگ الگ وفود چین اور روس روانہ ہوگئے ہیں ۔ یہ وفود چین اور روس کی قیادت سے ملاقات میں عشروں سے حل طلب فلسطین ، اسرائیل تنازع کے حل کیلئے ثالثی کاکردار ادا کرنے پر بات کریں گے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بیت المقدس کے حوالے سے پیش کردہ قرارداد امریکہ کی طرف سے ویٹو کیے جانے پر گذشتہ روز جنرل اسمبلی میں فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کی توثیق میں قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کی گئی۔ 167 ممالک نے ووٹ ڈالا۔ امریکا، اسرائیل اور کینیڈا سمیت 7 ممالک نے قرارداد کی مخالفت کی جب کہ سات ملکوں نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔قرارداد کے متن میں فلسطینیوں کے دیرینہ حقوق بالخصوص حق خود ارادیت کی حمایت کی گئی اور 1967 کی حدود میں فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کیا گیا۔ مصری قرارداد میں بیت المقدس کے تاریخی تشخص کے دفاع اور شہر کی آبادیاتی تکوین کے تحفظ کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کیا گیا اور کہا گیا کہ القدس کے حوالے سے کسی بھی دوسرے ملک کے اقدامات باطل اور غیرقانونی ہوں گے۔ ایسے لگتا ہے قرارداد کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت قرارداد پر ویٹو کرایا گیا ہے۔ بیت المقدس پر امریکی اعلان کے حوالے سے جنرل اسمبلی میں آ ج جمعرا ت کو ووٹنگ ہوگی تاہم اس سے قبل امریکی سفیر نکی ہیلن نے مختلف سفیروں کو دھمکی آمیز خطوط لکھے ہیں۔نکی ہیلی نے اپنے خطوط میں لکھا کہ جنرل اسمبلی میں قرارداد کی حمایت نہ کریں۔ ایسا کرنے و الے ممالک کے نام صدر ٹرمپ کو بتاؤں گی اور بیت المقدس سے متعلق قرارداد پر ایک ایک ووٹ کا حساب رکھا جائے گا۔صدر ٹرمپ نے امریکی فیصلے کے خلاف ووٹ دینے والوں کی فہرست مانگی ہے جبکہ ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ بیت المقدس کی ماں اور بچوں کی چیخ پکار اور ان کی تکالیف اور کسی بڑے طوفان کا پیش خیمہ ہے۔ انقرہ میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ بیت المقدس کے حوالے سے عالمی برادری کو موثر اقدامات کرنا ہوں گے۔ دوسری طر ف مسجد اقصی میں یہودی آباد کاروں کے دھاوے اور مقدس مقام کی مجرمانہ بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روز162یہودی آباد کار مسجد اقصی میں داخل ہوئے اور قبلہ اول میں گھس کرنام نہاد مذہبی رسومات کی ادائیگی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔ جبکہ فرانسیسی میکرون نے کہا ہے کہ وہ محمود عباس کے ساتھ اہم ملاقات کریں گے۔ اردنی فرمانروا شاہ عبداللہ دوم کے ساتھ ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے فرانسیسی صدر نے کہا کہ ہم فلسطین، اسرائیل تنازع کے پر امن حل کے خواہاں ہیں۔ دریں اثناء اسرائیلی افواج نے دنیا بھر میں مشہور ہونے والی بہادر فلسطینی لڑکی اور حریت کی علامت ایوارڈ یافتہ احید تمیمی کوگرفتار کرلیا۔ جنرل اسمبلی میں آج متفقہ قرارداد پاس کر کے امریکہ سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کرے گی۔ ادھر سعودی فرمانروا شاہ سلمان سے فلسطینی صدر محمود عباس نے ریاض میں ملاقات کی۔ شاہ سلمان نے کہا کہ سعودی عرب فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت جاری رکھے گا۔ مشرقی بیت المقدس کو فلسطین کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہیں۔ ادھر مقبوضہ بیت المقدس کے کیتھولک چرچ کے آرچ بشپ پر …… نے ٹرمپ کے بیت المقدس پر اعلان کو ہدف تنقید بناتے کہا کرسمس کی خوشیاں ماند پڑ گئیں۔ ٹرمپ کے یکطرفہ فیصلے کے مخالف ہیں۔

ای پیپر دی نیشن