لاہور (خصوصی رپورٹر) انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر عمر سیف نے وزیراعلی شہبازشریف کے ساتھ پہلی ملاقات کا واقعہ سنایا۔ انہوں نے کہا کہ کیونکہ چین بھی منصوبوں کو تیز رفتاری سے تکمیل کرنے پر وزیراعلی کی رفتار کو پنجاب سپیڈ کہتا ہے اور بلاشبہ یہ شہباز سپیڈ ہے او راسی شہباز سپیڈ سے آئی ٹی یونیورسٹی کا قیام عمل میںآیا۔ وزیراعلی شہبازشریف نے اپنی تقریر میں یہ اشعار سنائے اور ان کی تشریح بھی کی جسے حاضرین نے بہت پسند کیا…؎
تمنا آبرو کی ہے اگر گلزار ہستی میں
تو کانٹوںمیں الجھ کر زندگی کرنے کی خو کر لے
نہیں یہ شان خودداری چمن سے توڑ کر تجھ کو
کوئی دستار میں رکھ لے کوئی زیب گلو کر لے
وزیراعلی نے ایک موقع پر یہ اشعار بھی پڑھے…؎
جب اپنا قافلہ عزم و یقین سے نکلے گا
جہاں سے چاہیں گے رستہ وہیں سے نکلے گا
وطن کی مٹی مجھے ایڑیاں رگڑنے دے
مجھے یقین ہے چشمہ یہیں سے نکلے گا
تقریر کے اختتام پر وزیراعلی نے یہ اشعار سنائے:
خوشبوئوں کا اک نگر آباد ہونا چاہئے
اس نظام زر کو اب برباد ہونا چاہئے
ان اندھیروں میں بھی منزل تک پہنچ سکتے ہیں ہم
جگنوئوں کو راستہ تو یاد ہونا چاہئے
خواہشوں کو خوبصورت شکل دینے کیلئے
خواہشوں کی قید سے آزاد ہونا چاہئے
ظلم بچے جن رہا ہے کوچہ و بازار میں
عدل کو بھی صاحب اولاد ہونا چاہئے
وزیراعلی کے اشعار پر حاضرین نے دل کھول کر انہیں داد دی۔
عمر سیف نے وزیراعلیٰ سے پہلی ملاقات کا واقعہ سنایا،شہبازشریف کے اشعار پر حاضرین کی بھر پور داد
Dec 21, 2017