اسلام آباد (نیٹ نیوز) پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کے تفصیلی فیصلے میں سزا پر عملدرآمد کے حوالے سے ریمارکس لکھنے والے خصوصی عدالت کے جج وقار احمد سیٹھ کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس آج دائر کیے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق ریفرنس صدر پاکستان کی جانب سے سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ریفرنس وزیر قانون، اٹارنی جنرل، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر اور وزیر اعظم کی لیگل ٹیم کی جانب سے تیار کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق ریفرنس میں وقار احمد سیٹھ کی جانب سے فیصلے میں استعمال کیے گئے الفاظ کو بنیاد بنایا گیا ہے۔ دوسری طرف اٹارنی جنرل آف پاکستان انور منصور خان کا کہنا ہے کہ جسٹس وقار سیٹھ کا معاملہ سپریم جوڈیشل کونسل میں جانے کا خصوصی عدالت کے فیصلے سے کوئی تعلق نہیں۔ انور منصور نے کہا کہ سپریم جوڈیشل کونسل کا معاملہ صرف جسٹس وقار سیٹھ کے جج رہنے یا نہ رہنے تک ہوگا۔ اٹارنی جنرل آف پاکستان انور منصور خان نے وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کے دعوے کی نفی کرتے ہوئے کہا کہ فیصلہ میرٹ پر چلے گا اس کا سپریم جوڈیشل کونسل سے کوئی تعلق نہیں۔ فردوس عاشق اعوان نے گذشتہ روز کہا تھا کہ اگر سپریم جوڈیشل کونسل نے جج کو اَن فٹ ڈکلیئر کردیا تو ان کا فیصلہ بھی ختم ہوجائے گا۔
جسٹس وقار کیخلاف آج ریفرنس دائر ہونے کا امکان، عدالتی فیصلے سے تعلق نہیں: اٹارنی جنرل
Dec 21, 2019