اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم سے بابر اعوان نے ملاقات کی‘ مشرف کیس‘ سیاسی صورتحال اور قانونی امور پر بات چیت کی گئی۔ قانونی اصلاحات اور فوری قانون سازی پر بھی مشاورت کی گئی۔ وزیراعظم نے ریاستی اداروں کے دفاع کے عزم کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو استحکام کی پٹڑی سے ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے۔ حکومت کا کام ریاستی اداروں کو مضبوط بنانا ہے۔ معاشی استحکام کوئی طاقت نہیں روک سکتی۔ بابر اعوان نے کہاکہ وزیراعظم نے بحرانوںمیں قوم کی درست رہنمائی کی۔ حکومت قانون سازی کے ذریعے عوام کو سہولتیں دے گی۔ عمران خان سے پارلیمانی پارٹی بلوچستان کے وفد نے یار محمد رند کی قیادت میں ملاقات کی‘ صوبے کی مجموعی صورتحال پر بات کی گئی۔ وزیراعظم نے کہاکہ بلوچستان کی عوام کی زندگیوںمیں بہتری لانا سماجی و معاشی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ عمران خان سے کراچی کے تحریک انصاف کے ممبران قومی اسمبلی بھی ملے اور کراچی کے حلقوں میں عوام کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔ کراچی میں وفاقی حکومت کے جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت پر گفتگو ہوئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ کراچی کی ترقی و خوشحالی وفاقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ وفاقی حکومت کردار ادا کرنے کیلئے پرعزم ہے‘ بہت جلد کراچی کا دورہ کروں گا۔ اشیائے ضروریہ کی قیمتیں قابو میں رکھنے پر توجہ دے رہے ہیں۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ منتخب نمائندگان عوام سے مستقل رابطہ رکھیں‘ معاشی استحکام کے بعد عوامی مسائل کے حل پر توجہ دیں گے۔ وزیراعظم نے مہنگائی‘ روزگار کی فراہمی جیسے امور کا بھی تذکرہ کیا اور کہا حکومت مہنگائی پر قابو پانے کیلئے پوری کوشش کررہی ہے۔ روزگار کی فراہمی اور کاروباری طبقے کو سہولتوں کیلئے پرعزم ہیں‘ صنعتی عمل میں تیزی سے نوجوانوں کو روزگار ملے گا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے ملاقات میں کراچی کے ناراض ارکان قومی اسمبلی سے مکالمہ کرتے پوچھا کہ آپ کیوں ناراض ہیں؟ جس پر ارکان نے شکوہ کرتے کہا کہ خان صاحب آپ سے ملاقات کی کافی عرصہ سے کوشش کرتے رہے لیکن ہمیں آپ سے ملنے نہیں دیا گیا۔ آپ سے ملکر کراچی کے اصل مسائل پر توجہ دلانا چاہتے تھے۔ ہماری ناراضی کا ہرگز مطلب یہ نہیں کہ تحریک انصاف سے ناراض ہیں ہم نے کہیں نہ کہیں تو دل کا بوجھ ہلکا کرنا تھا اس لئے میڈیا کا سہارا لیا ہم الیکٹیبل نہیں ہیں جو بھی ہیں آپ کی مرہون منت ہیں۔ کابینہ میں موجود کراچی کے ارکان ہماری نمائندگی نہیں کرتے۔ آپ ہمارے مسائل کی طرف توجہ دیں۔ کراچی مسائلستان بنا ہوا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آپ کے تحفظات درست ہیں۔ 27 دسمبر کو کراچی آ رہا ہوں۔ کراچی کے دیرینہ مسائل میرے نوٹس میں ہیں جلد حل ہو جائیں گے۔ نجی ٹی وی کے تجزیہ کار سے بات کرتے عمران خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا معاملہ آسانی حل ہو جائے گا، یہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں۔ وہ ملک کی موجودہ صورتحال میں پر اعتماد دکھائی دے رہے تھے ان کے چہرے سے کوئی پریشانی نظر نہیں آرہی تھی ان کی باڈی لینگویج مضبوط تھی وہ پر اعتماد ہیں کہ یہ بحران ختم ہو جائے گا۔ وزیراعظم کی رائے ہے کہ خصوصی عدالت کا فیصلہ اداروں میں تصادم کرانے کی کوشش ہے تاکہ حکومت ناکام ہو جائے اور اسی میں الجھی رہے اور اداروں میں نفرت پیدا کی جائے۔