کنٹرول لائن ، جنگ بندی خلاف ورزی پر سینئر بھارتی سفارتکار کی دفتر خارجہ طلبی، شدید احتجاج

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) سینئر بھارتی سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کر کے قابض بھارتی فوج کی جانب سے 19 دسمبر 2020ء کو لائن آف کنٹرول  پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں اور اس کے نتیجے میں ایک بے گناہ شہری کے زخمی ہونے پر شدید احتجاج کیا گیا۔ قابض بھارتی فوج کی 19 دسمبر 2020ء کو بلاجواز اور بلاامتیاز فائرنگ کے نتیجے میں ’ایل اوسی‘ کے رکھ چکری سیکٹر میں 25سالہ صغیرہ دختر محمد حنیف سکنہ گائوں آکھوڑی شدید زخمی ہوگئیں۔ قابض بھارتی فوج ’ایل اوسی‘ اور ’ورکنگ باونڈری‘ پر عام شہری آبادی کو آرٹلری اور بھاری وخودکار ہتھیاروں سے مسلسل نشانہ بنارہی ہے۔ رواں برس 2020ء میں بھارت نے 3003 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی جس کے نتیجے میں 27 بے گناہ شہری شہید اور 250شدید زخمی ہوئے۔ قابض بھارتی فوج کی جانب سے بے گناہ شہری آبادی کو دانستہ نشانہ بنانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھارت پر زور دیا گیا کہ بے حسی پر مبنی یہ کارروائیاں 2003ء کے جنگ بندی معاہدے، انسانی عظمت ووقار، بین الاقوامی انسانی حقوق و قوانین اور پیشہ ورانہ فوجی طرز عمل کے منافی اور اس کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیاں ایل او سی پر کشیدگی بڑھانے کی مسلسل بھارتی کوششوں کا مظہر اور خطے کے امن وسلامتی کے لئے خطرہ ہیں۔ زور دیا گیا کہ ایل او سی اور ورکنگ بائونڈری پر کشیدگی میں اضافہ کے ذریعے بھارت غیرقانونی طور پر اپنے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزیوں سے توجہ نہیں ہٹا سکتا۔ بھارت پر زور دیا گیا کہ 2003ء کے جنگ بندی سمجھوتے کا احترام کرے، تازہ ترین اور اس سے قبل ہونے والی جنگ بندی کی دانستہ خلاف ورزیوں کے واقعات کی تحقیقات کرائے۔ ’ایل اوسی‘ اور ’ورکنگ بائونڈری‘ پر امن قائم کرے۔ بھارت پر یہ بھی زور دیا گیا کہ اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے پاکستان اور بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تفویض کردہ اپنا کردار ادا کرنے دے۔

ای پیپر دی نیشن