ضلع میرانشاہ کے علاقہ کم سروبی میںزرعی تحقیقاتی ادارے کا افتتاح 

 اسلام آباد (نامہ نگار) حالیہ ضم شدہ قبائلی ضلع میرانشاہ کے علاقہ کم سروبی میں چیئرمین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل ڈاکٹر محمد عظیم خان نے زرعی تحقیقاتی ادارے کا افتتاح کیا۔ اس ادارے کا قیام پی ایس ڈی پی کے تحت پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے زیرانتظام چلنے والے پراجیکٹ ''اپ گریڈیشن آف ایرڈ زون ریسرچ انسٹیٹیوٹ ڈیرہ اسماعیل خان'' کے تحت عمل میں لایا گیا۔ مذکورہ منصوبے کے تحت ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک زرعی تحقیقاتی مرکز اور اس کے ساتھ لکی مروت، ٹانک، اور وانا جنوبی وزیرستان میں بھی زرعی تحقیقاتی ادارے بنائے گئے۔ افتتاح کے موقع پر چیئرمین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے ہمراہ پی ایس ڈی پی پراجیکٹ انچارج ڈاکٹر نومان لطیف، عزیزاللہ شاہ، ڈاکٹر سرفراز احمد، دولت خان ڈپٹی کمشنر و دیگر افسران بھی موجود تھے۔ سابق ایم این اے حاجی محمد نذیر خان، ملک نیک محمد بورہ خیل، چیف ملک شاہ زادہ ممت خیل اور دیگر مشران و ملکان، معززین علاقہ و عوام کی بڑی تعداد نے روایتی قبائلی انداز میں مہمانوں کا خوش آمدید کہا۔ تقریب میں مقامی سکول کے بچوں نے مہمانوں کو سلامی پیش کی پھول نچھاور کئے اور خوبصورت پی ٹی شو کا مظاہرہ کیا۔ ملک نیک محمد بورہ خیل نے چیئر مین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل ڈاکٹر محمد عظیم خان، پراجیکٹ انچارج ڈاکٹر نومان لطیف اور ان کی پوری ٹیم کا شکریہ ادا کیا کہ جنہوں نے اس زرعی تحقیقاتی ادارے کے قیام کو ممکن بنایا علاو ہ ازیں  پراجیکٹ انچارج ڈاکٹر نومان لطیف نے اپنے خطاب میں میزبانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مقامی عمائدین و عوام کے تعاون کے بنا یہ کام سر انجام دینا مشکل تھا۔ انہوں نے چیئرمین ڈاکٹر محمد عظیم خان کا بھی خصوصی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یقینا یہ ہمارے لئے اعزاز کی بات ہے چیئرمین صاحب بذات خود اس دور دراز علاقے میں تشریف لائے جس سے نہ صرف ان کی اپنی کونسل سے وابستگی بلکہ ملکی ترقی میں ان کی دلچسپی بھی نظر آتی ہے  اور یہا ںکے  لوگوں کی ترقی کے لئے ان کی کاوشوں کو سراہا۔  چیرمین ڈاکٹر محمد عظیم خان نے اپنے خطاب میں میزبانوں کا فقیدل المثال استقبال پہ شکریہ ادا کرتے ہوئے فرمایا کہ زرعی تحقیقاتی ادارے کا افتتاح دراصل اس علاقے کی ترقی کا آغاز ہے۔ اس ادارے کے قیام اور اس کے فعال ہونے سے علاقے میں نہ صرف زرعی حوالے سے ترقی ہو گی بلکہ لوگوں کو روزگار کے نئے مواقع میسر ہوں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ علاقے کی زرعی پیداوار کی قدر میں بھی اضافہ ہو گا۔ اس ادارے کے قیام سے علاقے میں جدید اور بہترین پیداوار دینے والی اجناس کو متعارف کروایا جائے گا۔ جدید زرعی ٹیکنالوجی کا حصول اور اس کے استعمال کو عام بنایا جائے گا اور یوں نہ صرف یہ علاقہ ترقی کی راہ پر گامزن ہو گا بلکہ ملکی سطح پر بھی اس کے مثبت اثرات مرتب ہونںگے۔ انہونںنے مزید کہا کہ پی ایس ڈی پی کے اس پراجیکٹ کے تحت ڈیرہ اسماعیل خان، لکی مروت، ٹانک اور وانا میں بننے والے زرعی تحقیقاتی مرکز اور ادارے بھی انہی مقاصد کے خاطر بنائے گئے ہیں تاکہ کم ترقی یافتہ علاقوں کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکے۔ انہوں نے پراجیکٹ انچارج ڈاکٹر نومان لطیف اور ان کی ٹیم کی کاوشون کو بھی سراہا کہ جن کی شب و روز محنت سے اتنے بڑے کثیرالجہتی پراجیکٹ کو مختص مدت میں کامیابی سے پایہ تکمیل تک پہنچایا گیا۔ انہوں نے پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے ان تمام افراد کو بھی کاوشون کو بھی سراہا کہ جنہون نے اس پراجیکٹ کے لئے اپنا ہر ممکن تعاون پیش کیا۔ آخر مین انہون نے علاقے کی عوام اور مشران کے تعاون کا بھی شکریہ ادا کیا۔تقریب سے دیگر مہمانوں میں سے سابقہ ایم این اے حاجی محمد نذیر خان، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر دولت خان،  عزیزاللہ شاہ صاحب اور ڈاکٹر سرفراز احمد نے بھی خطاب کیا۔

ای پیپر دی نیشن